Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا جوبائیڈن نے مباحثے کے دوران ’انشااللہ‘ کہا؟

ٹی وی پر براہ راست دکھائے جانے والے مباحثے کے دوران جو بائیڈن نے ٹرمپ پر زور دیا کہ وہ اپنا ٹیکس ریٹرنز جاری کریں۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
تین نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات سے قبل ہونے والے پہلے صدارتی مباحثے کے بعد دنیا بھر میں مسلمان ٹوئٹر پر اس بحث میں پڑ گئے ہیں کہ کیا ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار جوبائیڈن نے ’انشااللہ‘ کے الفاظ کا استعمال کیا یا نہیں۔
ٹی وی پر براہ راست دکھائے جانے والے مباحثے کے دوران جو بائیڈن نے ٹرمپ پر زور دیا کہ وہ اپنے ٹیکس ریٹرنز جاری کریں۔
جب ٹرمپ سے نیویارک ٹائمز کی حالیہ رپورٹ کے بارے میں پوچھا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ ٹرمپ نے صرف 750  ڈالرز انکم ٹیکس دیا تو انہوں نے کہا کہ انکم ٹیکس ریٹرنز جب تیار ہوں گے تو جاری کر دیے جائیں گے۔
اس پر جوبائیڈن نے جو الفاظ استعمال کیے اس سے ایسا لگتا ہے کہ جیسے انہوں نے کہا ہو ’کب؟ انشاللہ‘
اس کے بعد سے سوشل میڈیا پر بحث چل رہی ہے کہ آیا واقعی جوبائیڈن نے عربی اصطلاح انشااللہ (اگر اللہ نے چاہا) استعمال کی یا نہیں۔
ٹوئٹر پر جاری بحث میں حصہ لیتے ہوئے ولید شاہد نامی صارف نے لکھا ’بائیڈن نے مباحثے کے دوران انشا اللہ استعمال کیا۔‘
اریکیو نامی صار نے ولید کو جواب دیتے ہوئے لکھا کہ میرے خیال میں انہوں نے کہا ’ان جولائی‘۔
برینڈ جونیلی نامی صارف نے لکھا ’ یقیناً اس کا مطلب یہ نہیں جو وہ کہنا چاہتے تھے۔‘
واٹر ملک نامی ٹوئٹر ہینڈل سے لکھا گیا کہ کیا انہوں نے یہ کیا ’ون اٹ از دے لا‘۔

 

باخبر رہیں، اردو نیوز کو ٹوئٹر پر فالو کریں

شیئر: