Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بُزدار سے ملاقات, پانچ ارکان اسمبلی ن لیگ سے فارغ

مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے پنجاب اسمبلی کے پانچ ارکان پر پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کا الزام تھا۔ فوٹو: سوشل میڈیا
پاکستان میں حزب اختلاف کی جماعت مسلم لیگ (ن) نے نظم وضبط کی خلاف ورزی کرنے پر پنجاب اسمبلی میں اپنے پانچ ارکان کو پارٹی سے نکالنے کا اعلان کیا ہے۔
مسلم لیگ ن کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات کرنے والے مسلم لیگ (ن) کے 5 ارکان کو پارٹی سے نکالنے کی قیادت نے منظوری دی جس کے بعد ان کو پارٹی نکالے جانے کا اعلان جماعت کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کیا۔
پارٹی سے نکالے جانے والے اراکین پنجاب اسمبلی میں اشرف انصاری، جلیل شرقپوری، فیصل نیازی، نشاط ڈاہا اور مولوی غیاث الدین شامل ہیں۔

 

بیان کے مطابق پنجاب اسمبلی کے ارکان کے خلاف کارروائی مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ کے دستخطوں سے عمل میں آئی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فیٹف کی ووٹنگ میں غیر حاضر مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے پارلیمان کے ارکان کو بھی شوکاز نوٹس جاری  کیے گئے ہیں۔
ن لیگ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق ووٹنگ کے دوران نہ آنے والے پارٹی ارکان سینٹ اور قومی اسمبلی کو شوکاز نوٹس جاری کئے گئے۔
جن ارکان پارلیمنٹ کو پارٹی کی جانب سے نوٹس جاری کیے گئے ان میں راحیلہ مگسی، کلثوم پروین، دلاور خان اور شمیم آفریدی شامل ہیں۔
سینٹ میں پارٹی ارکان کو شوکاز نوٹس ایوان بالا میں قائد حزب اختلاف راجہ ظفرالحق کے دستخطوں سے جاری ہوئے۔ پارٹی کی سیکرٹری جنرل احسن اقبال کے مطابق شوکاز کی کارروائی کے بعد اگلے مرحلے کا فیصلہ ہوگا۔

شیئر: