Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصر میں سیاحت کو فروغ دینے کےلیے پالیسیوں میں توسیع

سیاحوں کے لیے ویزا فیسوں کی معافی شامل ہے۔ (فوٹو روئٹرز)
مصر کی حکومت نے کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے سیاحت کے شعبے کی حوصلہ افزائی کے لیے متعدد پالیسیوں اور مراعات کی مدت میں توسیع کر دی ہے۔ 
ان اقدامات میں اگلے سال 30 اپریل تک جنوبی سینا، بحیرۂ احمر، لکسور اور اسوان کے گورنریٹس  کا وزٹ کرنے والے سیاحوں کے لیے ویزا فیسوں کی معافی شامل ہے۔ 
سیاحت کی صنعت کے تحت چلنے والے کاروباری اداروں بشمول ہوٹلوں کو رواں سال 31 دسمبر تک کوئی فیس یا بجلی، پانی اور گیس کے بل ادا نہیں کرنا ہوں گے۔ اس کے علاوہ کورونا وبا شروع ہونے سے پہلے جمع ہونے والی رقوم سمیت اس شعبے میں کمپنیوں کے واجب الادا تمام قرضوں کی بحالی یکم جنوری تک بغیر کسی ادائیگی کے ہو گی۔ 
 فلائٹ ترغیبی پروگرام جس میں ایئر لائنز کے لیے رعایتی ائیرپورٹ فیس شامل ہے کو 31 دسمبر تک بڑھا دیا گیا ہے۔ 
مصر کی حکومت نے کہا کہ ان کے اقدامات کو 31 اکتوبر کی اعلان کردہ تاریخ سے آگے بڑھانے کے فیصلے کو موسم سرما میں سیاحت کے موسم کی سپورٹ کے لیے بنایا گیا ہے جو یکم نومبر سے 30 اپریل تک جاری رہتا ہے۔ 
سیاحت کا عالمگیر شعبہ کورونا کے اثرات سے خاص طور پر بری طرح متاثر ہوا ہے۔ یہ مصر سمیت متعدد اقوام کی معیشتوں کے لیے اہم ہے لیکن پوری دنیا میں لاک ڈاؤن اور سفری پابندیوں کی وجہ سے موثر طریقے سے بند کر دیا گیا ہے۔ 

رعایتی ائیرپورٹ فیس کو31 دسمبر تک بڑھا دیا گیا ہے۔ (فوٹو روئٹرز)

مصر کی سیاحت کی صنعت میں کارکنوں کی نمائندگی کرنے والے باسم حلقہ کا کہنا تھا کہ ملک کے مقبول ترین مقامات میں سے کچھ کے لیے ویزا فیس معاف کرنے کا فیصلہ سیاحوں کو واپسی کی ترغیب دینے کی کوششوں کا بہت اہم اقدام ہے اور اس کے شعبے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ 
تاہم انہوں نے مطالبہ کیا کہ اضافی مقامات جیسے قاہرہ، سکندریہ اور جیزا کو کور کرنے کے لیے اس اقدام کو بڑھایا جائے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ عوامی ساحل اور ہوٹلوں کے جمز کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دے۔ 

شیئر: