Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ٹرمپ ’ابھی خطرے سے باہر نہیں‘ لیکن طبی ٹیم پُر امید‘

صدر ٹرمپ کی حالت بگڑنے پر ان کے اختیارات نائب صدر کو منتقل ہو سکتے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی
امریکی صدر کے معالج نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ’ابھی خطرے سے باہر نہیں‘ ہیں تاہم میڈیکل ٹیم ان کی صحت کے حوالے سے محتاط طور پر پُرامید ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سنیچر کی رات صدر ٹرمپ کی صحت کے حوالے سے جاری کی گئی اپڈیٹ میں ان کے معالج شان کونلے نے کہا ہے کہ ’صدر کی طبیعت بہتر ہے اور کورونا کی تشخیص کے بعد کافی بہتری ہوئی ہے تاہم وہ ابھی خطرے سے باہر نہیں اور طبی ٹیم محتاط طور پر پُرامید ہے۔‘
سنیچر کو ہسپتال سے جاری کی گئی ویڈیو میں صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ بہتری کی طرف جا رہے ہیں اور ’جلد ہی واپس ہوں گے‘ تاہم یہ بھی کہا کہ ’اصل امتحان‘ آنے والے دنوں میں ہوگا۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’جب یہاں (ہسپتال) آیا تو طبیعت بہتر نہیں تھی۔ اب کافی بہتر ہوں۔ ہم سخت کوشش کر رہے ہیں کہ میں واپس جا سکوں اور میرا خیال ہے کہ ہم جلد ہی واپس جا کر الیکشن مہم کو ختم کریں گے جس طریقے سے ہم نے اسے شروع کیا تھا۔‘
امریکی صدر کے مطابق ’میں نے بہتری محسوس کی ہے لیکن آنے والے دنوں کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ اندازہ ہے کہ آںے والے دن ہی اصل امتحان ہوں گے۔‘
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے بیان کے بعد مختلف قیاس آرائیاں شروع ہوگئی ہیں۔ 
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز میں بتایا گیا ہے کہ وائٹ ہاؤس کے حکام کا کہنا ہے صدر ٹرمپ کی حالت اتنی ابتر نہیں کہ وہ کام جاری نہ رکھ سکیں۔ تاہم اگر ان کی طبعیت ناساز ہو جاتی ہے تو 25 ویں ترمیم کے تحت صدر اپنے اختیارات عارضی طور پر نائب صدر کو منتقل کر سکتے ہیں اور پھر ٹھیک ہونے پر انہیں واپس لے سکتے ہیں۔
ادھر امریکی کے سیکرٹری خارجہ مائیک پومپیو نے رواں ہفتے ایشیائی ملکوں کا اپنا دورہ مختصر کر دیا ہے۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ مائیک پومپیو جاپان کا دورہ کر رہے ہیں تاہم اس دوران جنوبی کوریا اور منگولیا میں نہیں رکیں گے جیسا کہ پہلے سے طے تھا۔

شیئر: