Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تعلیمی ادارے دوبارہ بند ہو رہے ہیں؟

سوشل میڈیا پر 15 اکتوبر سے تعلیمی ادارے دوبارہ بند ہونے کی خبر گردش کر رہی ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)
پاکستان کے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے تعلیمی اداروں کی دوبارہ بندش کے حوالے سے خبروں کو جعلی قرار دیا ہے۔
پیر کے روز مائکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر دیے گئے پیغام میں شفقت محمود کا کہنا تھا کہ ’سوشل میڈیا پر جعلی خبر زیرگردش ہے کہ 15 اکتوبر سے تعلیمی ادارے دوبارہ بند کیے جا رہے ہیں، اس میں کوئی سچائی نہیں ہے‘۔

پاکستان میں کورونا وائرس کی وجہ سے چھ ماہ تک بند رہنے کے بعد چند روز قبل کھلنے والے سکول اور دیگر تعلیمی اداروں کی دوبارہ بندش کی افواہوں نے طلبہ و طالبات کے ساتھ ساتھ والدین اور اداروں کی انتظامیہ کو بھی پریشان کر رکھا ہے۔
وفاقی وزیر تعلیم کی جانب سے تعلیمی اداروں کی دوبارہ بندش کو ’جھوٹی خبر‘ کہا گیا تو کچھ ٹوئٹر صارفین ایسے بھی تھے جو خود کو خدشات کے اظہار سے روک نہ سکے۔
اسما شوکت نامی صارف نے تعلیمی اداروں میں رپورٹ ہونے والے کورونا کیسز کا ذکر کیا تو اس کے اسباب جاننے چاہے۔

یاد رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی وجہ سے مارچ میں تعلیمی اداروں کو بند کیا گیا تھا۔
تقریبا چھ ماہ تک بند رہنے کے بعد حکومت نے 15 ستمبر سے بتدریج تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا تھا۔ جس کے بعد ہائر ایجوکیشن کے ادارے 15 ستمبر سے کھولے گئے تھے۔ اسی موقع پر نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں کلاسز کا تدریسی عمل بھی شروع کیا گیا تھا۔
حکومتی اعلانات کے مطابق مڈل کلاسز یعنی چھٹی سے آٹھویں جماعت تک سکول 23 ستمبر سے کھلے تھے پری پرائمری اور پرائمری کلاسز میں تدریسی عمل 30 ستمبر سے شروع کیا گیا تھا۔
اس موقع پر وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے بتایا تھا کہ سکولوں کے لیے ایس او پیز بنائے گئے ہیں جن پر عمل کرنا ضروری ہو گا۔ انہوں نے خبردار کیا تھا کہ اگر کسی ادارے میں احتیاطی تدابیر پر عمل نہ ہوا تو اس کے خلاف تادیبی کارروائی بھی کی جا سکتی ہے۔
باخبر رہیں، اردو نیوز کو ٹوئٹر پر فالو کریں

شیئر: