Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سال کے آخر تک کورونا ویکسین دستیاب ہو سکتی ہے‘

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی ویکسین رواں برس کے آخر تک دستیاب ہو سکتی ہے، تاہم انہوں نے اس کی کوئی وضاحت نہیں کی۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہنوم گیبریاسس کورونا وائرس کی وبا کے حوالے سے دو روزہ ایگزیکٹیو بورڈ کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
’ہمیں ویکسینز کی ضرورت ہوگی اور امید ہے کہ شاید اس سال کے آخر تک ہمارے پاس ویکسین موجود ہو۔‘

 

عالمی ادارہ صحت کی نگرانی میں کام کرنے والے ویکسین تیاری مرکز میں نو تجرباتی ویکسینز پر کام جاری ہے جو 2021 کے اختتام تک دو ارب افراد میں تقسیم کی جائیں گی۔ 
 پیر کے روز عالمی ادارہ صحت نے کہا تھا کہ دس میں سے ایک فرد کورونا وائرس کا شکار ہو سکتا ہے جس سے دنیا کی بڑی آبادی کا کووڈ 19 سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
عالمی ادارہ صحت کا یہ بھی کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وبا پوری دنیا میں ذہنی صحت کو ’تباہ کن‘ حد تک متاثر کر رہی ہے۔
اس سے قبل امریکی صدر ٹرمپ نے ویکیسن کے حوالے سے یقین دہانی کروائی تھی کہ امریکی سائنس دان رواں سال کے آخر تک کورونا کی ویکسین تیار کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
ستمبر میں امریکی حکام نے کہا تھا کہ صدارتی انتخاب سے دو روز قبل کووڈ 19 کی ویکسین متعارف کروائے جانے کے امکانات ہیں اور اس مقصد کے لیے حکومت نے ریاستوں کو تیار رہنے کے لیے کہا تھا۔

امریکہ نے صدارتی الیکشن سے دو روز قبل ویکسین متعارف کرانے کا عندیہ دیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)

ایک خط میں امریکہ کے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن نے ریاستوں کو یکم نومبر سے ویکسین سینٹرز مکمل طور پر فعال بنانے کے لیے تیار رہنے کا کہا تھا۔
اگست میں روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے اعلان کیا تھا کہ روس نے کورونا وائرس کی ویکسین تیار کر لی ہے جو کہ وائرس کے خلاف ’دیرپا ایمیونٹی‘ پیدا کرتی ہے۔
پوتن نے کہا تھا کہ ’دنیا میں پہلی مرتبہ کورونا ویکسین روس میں رجسٹرڈ ہوئی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’میری ایک بیٹی کو یہ ویکسین دی گئی ہے اور اس طرح وہ اس تجربے میں شریک ہوئی۔
روس نے کہا تھا کہ وہ رواں سال کے آخر تک کورونا ویکسین کی ماہانہ 15سے 20 لاکھ خوراکیں تیار کرے گا۔
روس کا کہنا تھا کہ وہ ویکسین کی پیداوار بتدریج بڑھاتے ہوئے 60 لاکھ خوراکیں تیار کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔

 

‘باخبر رہیں، اردو نیوز کو ٹوئٹر پر فالو کریں

شیئر: