Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا: سوشل میڈیا پر ’ڈاکے کا طریقہ‘

اداکارہ سونم کپور اور سوارا بھاسکر نے غریب ڈھابے والے کی مدد کی (فوٹو: انسٹاگرام)
آپ نے شادی کے لیے ضروتِ رشتہ کے اشتہارات دیکھے ہوں گے۔ ان میں طرح طرح کے مطالبے ہوتے ہیں۔ لڑکی گوری، خوبصورت، لمبی، مذہبی اور امورِ خانہ داری میں طاق ہو وغیرہ وغیرہ۔
ان دنوں سوشل میڈیا پر ایک ضرورت رشتہ کا اشتہار وائرل ہے جس میں ایک شخص نے ایسی دلہن کی شرط رکھی ہے جس کے بارے میں سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ اس شرط کو پوری کرنے والی لڑکی شہری سماج میں تو شاید ہی ملے۔

 

اس اشتہار کا کلپ شیئر کرتے ہوئے آئی اے ایس نتن سانگوان نے لکھا ہے کہ 'ضرورت رشتہ کی شرائط بدل رہی ہیں۔'
اس اشتہار کے مطابق ’ایک وکیل لڑکے کے لیے ایسی لڑکی کا رشتہ چاہیے جو خوبصورت، دُبلی پتلی اور لمبی ہونے کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا سے دور رہتی ہو۔‘
یہاں لوگ اس بات سے تو متفق ہیں کہ شرائط بدل رہی ہیں لیکن ایک صارف نے پوچھا ہے کہ 'آخر یہ خوبصورت، لمبی اور دبلی پتلی والی شرائط کب بدلیں گی؟'
ایک زمانے میں جب ایچ آئی وی (ایڈز) کی مہلک وبا نے انڈیا میں لوگوں کو خوف زدہ کر رکھا تھا اس وقت ایسے اشتہارات بھی نظر آئے تھے جس میں ایچ آئی وی کی جانچ کرانے کی بات شرائط میں شامل تھی۔
ایک شخص نے ایک سارس کی تصویر ڈال کر لکھا کہ رشتہ مل گیا ہے۔
بہرحال کرونا وائرس نے لوگوں میں دوریاں بڑھا دی ہیں اور لوگ ریئل سے زیادہ ورچوئل ہو گئے ہیں۔ سوشل میڈیا جہاں دوری کا سبب ہے وہیں وہ ملنے اور لوگوں کی مدد کا بھی سبب بن رہا ہے۔
دہلی کے مالویہ نگر میں ایک 80 سالہ جوڑا ایک ڈھابا چلاتا ہے جہاں لاک ڈاؤن سے قبل لوگ کھانے کے لیے آتے تھے لیکن کورونا کے بعد لوگوں نے آنا بند کر دیا۔
سوشل میڈیا پر جب ان کی یہ کہتے ہوئے روتی ہوئی ویڈیو ڈالی گئی تو لوگوں کی انسانیت بیدار ہوئی اور اس ویڈیو کو اب تک 45 لاکھ مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔
فلم سٹار اور کرکٹرز اس بوڑھے جوڑے کی مدد کے لیے آگے آئے ہیں جن میں اداکارہ سونم کپور بھی شامل ہیں۔
دو روز قبل اداکارہ سوارا بھاسکر نے اس کے بارے میں ٹویٹ کرتے ہوئے دہلی کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ وہاں جائیں اور پھر گذشتہ روز انھوں نے ٹویٹ کی کہ ٹوئٹر سے ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ وہاں بھیڑ لگ جائے۔

اس سے قبل وسندھرا تنکھا نے یہ ویڈیو ڈالتے ہوئے لکھا تھا کہ اس ویڈیو نے ان کا دل توڑ دیا۔ 'اگر آپ کو موقع ملے تو مالویہ نگر جا کر ان کے ڈھابے پر کھائیں۔'
اس ڈھابے کا نام 'بابا کا ڈھابہ' ہے جو دو روز قبل ٹوئٹر پر ٹرینڈ بھی کر رہا تھا اور لوگ اس کے بارے میں بات کر رہے تھے۔
کانتا پرساد اور بادامی دیو کئی برسوں سے مالویہ نگر میں اپنا ایک چھوٹا سا ڈھابہ چلا رہے ہیں۔ انڈین میڈیا کو کانتا پرساد نے بتایا ان کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے، لیکن ان تینوں میں سے کسی نے بھی ان کی مدد نہیں کی۔ وہ تمام کام خود کرتے ہیں اور تنہا ڈھابہ بھی چلاتے ہیں۔
جب بات انٹرنیٹ کی اور سوشل میڈیا کی چل پڑی ہے تو یہ خبر بھی دلچسپی سے خالی نہیں ہوگی کہ لاک ڈاؤن سے پریشان ایک شخص نے انٹرنیٹ کا سہارا لے کر ڈکیتی یعنی ڈاکہ زنی کا طریقہ سیکھا اور پھر اس پر عمل بھی کیا۔
انڈیا کی مشرقی ساحلی ریاست اُوڑیسہ کے ایک 25 سالہ شخص نے یوٹیوب پر ڈکیتی کا طریقہ سیکھ کر دو بینکوں میں ڈاکے ڈالے اور تقریباً 12 لاکھ روپے بھی لوٹ لیے۔
انڈین میڈیا کے مطابق اس نے کووڈ کی وجہ سے نافذ لاک ڈاؤن کے دوران ہونے والے نقصانات کی تلافی کے لیے ایسا کیا۔ اس نے دارالحکومت بھوونیشور میں انڈین اوورسیز بینک اور بینک آف انڈیا میں گذشتہ ماہ ڈاکے ڈالے۔

اُوڑیسہ کے ایک شخص نے یوٹیوب پر ڈکیتی کا طریقہ سیکھ کر دو بینکوں میں ڈاکے ڈالے (فوٹو: سوشل میڈیا)

پولیس کے مطابق اس کی گاؤں میں کپڑے اور چپل جوتے اور دیگر اشیا فروخت کرنے کی دکان ہے۔ لاک ڈاؤن سے قبل اس کی ماہانہ فروخت نو لاکھ کی تھی لیکن لاک ڈاؤن کے دوران اسے بڑا خسارہ ہوا اور اس نے 19 لاکھ کا قرض بھی لے رکھا تھا۔
پولیس کے مطابق اس کے ان دونوں بینک میں اکاؤنٹس تھے اور اس نے لوٹ کی رقم سے اپنے قرض کی کچھ ادائیگی بھی کی تھی۔ بہرحال اس سے 10 لاکھ روپے، کھلونا پستول اور ایک گاڑی برآمد کی جا چکی ہے۔
خیال رہے کہ انڈیا میں لاک ڈاؤن کے دوران بینک اور اے ٹی ایم لوٹنے کے بہت سے واقعات پیش آ چکے ہیں۔

شیئر: