Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

زیادتی کیس: ملزم عابد ملہی گرفتار

وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ملزم کے گرفتار ہونے کی تصدیق کی (فوٹو: سوشل میڈیا)
پنجاب پولیس کے حکام کا کہنا ہے کہ موٹروے ریپ کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کو فیصل آباد سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل نے پیر کے روز اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے ’عابد ملہی گرفتار ہو گیا ہے۔ انشااللہ قانون کے مطابق سزا ملے گی۔‘
گرفتاری کے بعد ملزم کو لاہور منتقل کر کے سی آئی اے پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔
اس کیس کا دوسرا ملزم شفقت علی پہلے ہی گرفتار ہو چکا ہے اور جوڈیشل ریمانڈ پر ہے۔ 
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے موٹر وے ریپ کیس میں ملزم شفقت علی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

 

ملزم شفقت علی کو 14 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اپنی ایک ٹویٹ میں بتایا تھا کہ ’لاہور سیالکوٹ موٹروے کے دلخراش واقعے میں ملوث شفقت علی گرفتار ہو چکا ہے، ملزم کا ڈی این اے بھی میچ کر چکا ہے اور اس نے اعتراف جرم بھی کر لیا ہے۔‘عابد ملہی گرفتار ہو گیا ہے۔ انشااللہ قانون کے مطابق سزا ملے گی۔
دونوں ملزمان نے ستمبر میں لاہور سیالکوٹ موٹر پروے ایک خاتون کو ان کے بچوں کے سامنے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔
موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد علی ملہی کی گرفتاری کی تصدیق ہوتے ہی سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے جہاں اس بات پر خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا جا رہا ہے وہیں کئی صارفین مستقبل کے لائحہ عمل سے متعلق پریشانی کا شکار بھی دکھائی دے رہے ہیں۔
موجودہ حالات کے پیش نظر جہاں بیشتر صارفین قانون کے حوالے سے بے یقینی کا شکار ہیں وہیں ان کا کہنا ہے کہ ملزم کو بغیر کسی تاخیر کے عبرت کا نشان بنانا چاہیے تاکہ آئندہ کوئی اس قسم کی گھناؤنی حرکت کرنے سے پہلے بار بار سوچے۔
 سوشل میڈیا میں اٹھائے جانے والے سوالوں میں جہاں قانون میں موجود سزا کے نظام میں تاخیر کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے وہیں حکومت بھی صارفین کے غصم وغصے کی زد میں ہے۔
ٹوئٹر صارف حمیدی نے شہباز گل کی ٹویٹ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’ کیا اس مجرم کو بھی بالکل ویسے ہی سزا ملے گی جیسے ماڈل ٹاؤن، ساہیوال اور کوئٹہ کے واقعات کے مجرموں کو دی گئی ہے؟؟؟

موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم کی گرفتاری پر پنجاب حکومت اور پولیس کو مبارک باد دیتے ہوئے ٹوئٹر صارف یاسیمن آصف کا کہنا تھا کہ ’آپ کی حکومت، وزیراعلیٰ عثمان بزدار، وزیراعظم اور سی سی پی او لاہور عمر شیخ کو دلی مبارک باد، اب اس کو جلد سے جلد پھانسی پر لٹکایا جائے اور کسی قسم کا دباؤ ہرگز قبول نہ کیا جائے۔

خوشی اور اطمینان کا اظہار کرنے والے صارفین  کے علاوہ ایسے صارفین کی بھی کمی نہیں جنھوں نے قانون اور نظام پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے پیش گوئی کہ جو ملزم اتنے دنوں بعد پکڑا گیا ہے کوئی شک نہیں کہ وہ ایسے ہی ضمانت پر رہا بھی ہوسکتا ہے۔

شیئر: