Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیڈر سے بچوں کےمعدے میں پلاسٹک کے ذرات؟

ترقی یافتہ ممالک میں بچوں کے معدے میں سب سے زیادہ پلاسٹک داخل ہوتا ہے۔ فوٹو فری پک
یورپی تحقیق کے مطابق فیڈر کے استعمال کے باعث بچوں میں 10 لاکھ سے زیادہ پلاسٹک کے ذرات روزانہ کی بنیاد پر معدے میں داخل ہوتے ہیں۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق 21 دنوں پر محیط تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ فیڈر کی بوتلوں سے 13 لاکھ سے ایک کروڑ 60 لاکھ کے درمیان فی لیٹر پلاسٹک ریلیز ہوا ہے۔
یورپی ملک آئر لینڈ کے محققین نے دس مختلف اقسام کی فیڈر کی بوتلوں کا جائزہ لیا ہے۔21 دنوں کی تحقیق کے دوران حاصل ہونے والے ڈیٹا کی بنیاد پر سائنسدانوں نے اندازہ لگایا ہے کہ فیڈر استعمال کرنے والے بچوں میں پیدائش کے پہلے سال ہی 16 لاکھ پلاسٹک کے ذرات معدے میں داخل ہو جاتے ہیں۔
نیچر فوڈ جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق فیڈر کو سٹرلائیز کرنے اورسخت گرم پانی میں رکھنے سے بھی پلاسٹک کے ذرات نکلنے کا عمل تیز ہو جاتا ہے۔
فیڈر کو 25 سینٹی گریڈ کے درجہ حرارت پر رکھنے سے چھ لاکھ فی لیٹر پلاسٹک کے ذرات جبکہ 95 سینٹی گریڈ پر پانچ کروڑ 50 لاکھ فی لیٹر پلاسٹک کے ذرات ریلیز ہوتے ہیں۔
محققین نے اے ایف پی کو بتایا کہ تحقیق کا مقصد والدین کو خوفزدہ کرنا نہیں ہے، تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ پلاسٹک کے ذرات کے صحت پر ممکنہ اثرات کے حوالے سے تحقیق ہونی چاہیے۔

 پیدائش کے پہلے سال ہی 16 لاکھ پلاسٹک بچوں کے معدے میں داخل ہوتا ہے۔ فوٹو فری پک

تحقیق میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک بالخصوص امریکہ اور یورپ میں بچوں کے معدے میں روزانہ کی بنیاد پر سب سے زیادہ پلاسٹک کے ذرات داخل ہو رہے ہیں جن کی امریکہ میں مقدار 23 لاکھ جبکہ یورپ میں 26 لاکھ ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق پلاسٹک کے ذرات دودھ میں شامل ہونے کا خطرہ کچھ احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے کم کیا جا سکتا ہے۔
محققین نے تجویز دی ہے کہ فیڈر کی بوتل کو ٹھنڈے پانی سے سٹریلائز کرنا چاہیے جبکہ بچوں کا دودھ پلاسٹک کے علاوہ کسی اور برتن میں تیار کر کے فیڈر کی بوتل میں ڈالیں۔
باخبر رہیں، اردو نیوز کو ٹوئٹر پر فالو کریں

شیئر: