Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا، امریکہ کے درمیان کئی معاہدوں پر دستخط

امریکہ ایشیا پیسفک میں چین کے چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے سرگرم ہے: فوٹو: اے ایف پی
انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی میں منگل کو انڈیا اور امریکہ کے مابین وزارتی سطح کی میٹنگ میں دونوں ممالک کے درمیان کئی معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں جن میں بیسک ایکسچينج اینڈ کواپریشن ایگریمنٹ (بی ای سی اے) بھی شامل ہے۔
بی ای سی اے کے تحت دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ حساس سیٹلائٹ ڈیٹا، جدید ترین فوجی ٹکنالوجی، لاجسٹکس اور جغرافیائی نقشوں کو شیئر کریں گے۔
بی ای سی اے معاہدے پر انڈیا کی جانب سے ایڈیشنل سیکرٹری جیویش نندن نے حیدرآباد ہاؤس میں دستخط کیے۔
اس اجلاس میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ مائک پومپیو اور ایس جے شنکر کے علاوہ وزرائے دفاع مارک ایسپر اور راج ناتھ سنگھ بھی موجود تھے۔
اس ملاقات کے بعد  امریکی وزیر دفاع ایسپر نے کہا کہ یہ دفاعی معاہدے دونوں ممالک کے مشترکہ اقدار اور مفادات پر مبنی ہیں۔
 

امریکہ اور انڈیا کے درمیان ’ٹو پلس ٹو‘ مذاکرات کا تیسرا دور ہے: فوٹو: اے ایف پی

انھوں نے چین کی جارحیت  اور خطے میں عدم استحکام کے پیش نظر اس معاہدے کو اہم قرار دیا اور آزاد انڈو پیسفک خطے کی بات کی۔
خیال رہے کہ امریکہ ایشیا پیسفک میں چین کے چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے سرگرم ہے۔
صدارتی انتخابات سے ایک ہفتہ قبل امریکہ کے دو وزرا کی انڈیا آمد ایشیا میں امریکہ کی بڑھتی دلچسپی ظاہر کرتا ہے۔
اس ملاقات کے بعد ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا جس میں دفاعی میدان میں علاقائی تعاون کو مضبوط کرنے، دفاعی تجارت میں اضافے اور فوج کے مابین باہمی تعاون کی باتیں شامل ہیں۔
چین کے متعلق امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے کہا کہ چین کا رویہ خطے میں دوستانہ نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ 'چین کی کمیونسٹ پارٹی جمہوریت، قانونی ضابطوں، ایک دوسرے کے درمیان شفافیت اور سمندر میں بحری آزادی (نیویگیشن کی آزادی) کے بارے میں دوستانہ نہیں ہے اور یہ چیزیں آزاد انڈو پیسفک خطے کی بنیاد ہیں۔

شیئر: