Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کابل یونیورسٹی پر حملے میں 22 افراد ہلاک

کابل پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں بیشتر طالب علم ہیں۔  (فوٹو: اے ایف پی)
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں حکام کے مطابق ملک کی سب سے بڑی یونیورسٹی پر مسلح افراد کے حملے میں کم از کم 22 افراد ہلاک اور 22 زخمی ہوگئے ہیں۔ 
حکام کے مطابق پیر کے روز یونیورسٹی میں حملہ آوروں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان کئی گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا۔ 

 

وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آرین نے خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ’اس میں تین حملہ آور شامل تھے۔ ایک نے شروع میں خود کو دھماکہ خیز مواد سے اُڑا دیا جبکہ دیگر دو کو سکیورٹی فورسز نے ہلاک کیا۔‘
افغان طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ کابل یونیورسٹی پر ہونے والے حملے میں ملوث نہیں ہیں تاہم ماضی میں شدت پسند تنظیم داعش تعلیمی اداروں پر کئی حملوں کی ذمہ داری قبول کر چکی ہے۔ 
کابل پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں بیشتر طالب علم ہیں۔ 
ہائرایجوکیشن کی وزارت کے ایک ترجمان حامد عبیدی نے اے ایف پی کو بتایا کہ حملہ اس وقت کیا گیا جب کیمپس میں ایک ایرانی کتاب میلے کے افتتاح کے لیے سرکاری اہلکار آنا شروع ہوئے تھے۔ 

عینی شاہدین کے مطابق حملے کے بعد افغان سکیورٹی فورسز نے علاقے کا گھیراؤ کر لیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)

عینی شاہدین کے مطابق مسلح افراد کے حملے سے بچنے کے لیے سینکڑوں افراد نے دیواریں پھلانگ کر جانیں بچائی۔
عینی شاہدین کے مطابق حملے کے بعد افغان سکیورٹی فورسز نے علاقے کا گھیراؤ کر لیا تھا۔ 
وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آرین نے ٹوئٹر پیغام میں تصدیق کی کہ ’حملہ ختم ہو چکا ہے لیکن افسوس ناک طور پر 22 افراد ہلاک اور 22 زخمی ہوئے ہیں۔‘

شیئر: