Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میر شکیل الرحمان کی ضمانت منظور

پالیسی کے مطابق میر شکیل کو 14 کروڑ 35 لاکھ روپے پالیسی روپے ادا کرنے ہیں۔ (فوٹو: سوشل میڈیا)
پاکستان کی سپریم کورٹ نےاراضی کیس میں رونامہ جنگ گروپ کے چیف ایڈیٹر میر شکیل الرحمان کی ضمانت منظور کر لی۔
عدالت نے ضمانت کے لیے 10 کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کرد دی۔
سپریم کورٹ میں میر شکیل الرحمان کی ضمانت کی درخواست پر جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔
میر شکیل الرحمان کے وکیل امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میر شکیل کے 12 مارچ کو وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے اور اسی دن انھیں گرفتار کر لیا گیا۔ اس کیس میں چار لوگوں کے خلاف ریفرنس دائر ہو گیا ہے۔ ان افراد میں سابق وزیر اعلی میاں محمد نواز شریف بھی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ میر شکیل کے علاوہ کسی ایک کو بھی گرفتار نہیں کیا گیا۔ چئیرمین نیب نے ڈی جی ایل ڈی اے اور ڈائریکٹر لینڈ دونوں کے وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کیے۔

نیب کا میرشکیل پر یہ الزام تھا کہ انہوں نےاراضی خریدنے کے لیے اپنے حق میں قوانین کو نرم کروایا (فوٹو : سوشل میڈیا)

امجد پرویز نے کہا کہ یہ معاملہ جس اراضی کا ہے اس پورے معاملے میں قومی خزانے کا ایک روپے کا نقصان نہیں ہوا۔ جسٹس قاضی امین نے سوال اٹھایا کہ ’کیا نیب نے قومی خزانے کو نقصان کا کوئی سوال اٹھایا ہے؟‘ میر شکیل کے وکیل نے جواب دیا کہ ’نہیں ایک روپے کے نقصان کا سوال نیب نے نہیں اٹھایا۔
جسٹس یحیٰ آفریدی نے نیب پروسیکیوٹر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ نے دیکھنا ہے کہ آپ کا کیس پالیسی کے تحت درست بنتا ہے؟ کیا اس سارے عمل میں کوئی چیز بھی پالیسی کے برعکس نہیں تھی۔ نیب نے بتانا ہے جس جج کے پاس میر شکیل کا کیس اس کے پاس اس سے پہلے کتنے مقدمات زیر التوا ہیں۔ نیب اس احستاب عدالت میں زیر التوا مقدمات میں گواہان کی تعداد بھی بتائے۔‘
ایڈیشنل پروسیکیوٹر نیب نے کہا کہ وہ تفصیلات بھی جمع کرا دیں گے تاہم پالیسی کے مطابق میر شکیل کو 14 کروڑ 35 لاکھ روپے پالیسی روپے ادا کرنے ہیں۔ درخواست گزار اگر گارنٹی اور پاسپورٹ رجسٹرار کے پاس جمع کرا دیں تو ہمیں ضمانت پر اعتراض نہیں۔
جس پر عدالت نے میر شکیل کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 10 کروڑ روپے کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے ضمانت منظور کر لی۔

شیئر: