Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی آئی اے کا عمرہ پالیسی 2020 کا اعلان

پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز  نے پاکستان سے عمرہ زائرین کے لیے پالیسی کا اعلان کر دیا ہے۔  
اردو نیوز کے نامہ نگار زبیر علی خان کے مطابق پی آئی اے کی عمرہ پالیسی میں کراچی سے اکانومی کلاس کا ریٹرن کرایہ بشمول ٹیکسس 91 ہزار روپے ہوگا جبکہ دیگر شہروں سے اکانومی کلاس کا کرایہ بشمول ٹیکس 96 ہزار روپے مقرر کیا گیا ہے۔ 
پی آئی اے کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیہ کے مطابق عمرہ پالیسی 31 دسمبر 2020 تک لاگو رہے گی۔ ’ایگزیکٹو اکانومی کے لیے بیگج  الاؤنس دو بیگ 40 کلوگرام  مقرر کیا گیا ہے جبکہ شیرخوار کی مد میں 10 کلوگرام بیگیج الاؤنس کی اجازت  ہوگی جبکہ مسافروں کو پانچ لیٹر آب زم زم سامان کے ساتھ اضافی لانے کی اجازت بھی  ہوگی۔ 

 

ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ عمرہ کے ٹکٹ پی آئی اے نیٹ ورک پرفروخت کے لیے دستیاب ہیں جبکہ پی آئی اے نے گروپ بکنگ بھی  شروع کر دی ہے جس کے تحت کم از کم دس مسافروں کا گروپ ہونا لازمی ہوگا۔تمام مسافروں کو سفر سے کم از کم  سات دن قبل  ایک مفت چینج آف بکنگ کی اجازت بھی ہوگی۔‘  
خیال رہے کہ سعودی حکام نے غیر ملکی عمرہ زائرین  کو رواں برس یکم نومبر سے سعودی عرب آنے کی اجازت دے رکھی ہے۔ 

عمرہ زائرین کے لیے ایس او پیز کیا ہیں؟ 

سعودی وزارت حج و عمرہ کی جانب سے خارجی عمرہ زائرین کے لیے جاری ایس او پیز کے تحت 18 برس سے 50 برس عمر والے افراد ہی کو عمرہ پر آنے کی اجازت ہوگی۔  
وزارت حج و عمرہ نے عمرہ زائرین کے حوالے سے مزید کئی پابندیاں عائد کی ہیں مثلاً مسجد الحرام میں عمرہ و نماز اور مسجد نبوی کی زیارت اور روضہ شریف میں نماز کے لیے پیشگی بکنگ کرانا ہوگی۔  
یہ بکنگ اعتمرنا ایپ کے ذریعے کرائی جائے گی۔ ہر عمرہ زائر کے پاس مملکت سے وطن واپسی کا کنفرم ٹکٹ ہونا بھی ضروری ہے۔ عمرہ زائرین کو مملکت آمد سے لے کر واپسی تک قیام کے دوران ایس او پیز سے آگاہ کرنا بھی عمرہ کمپنی و ادارے کی ذمہ داری ہے۔

ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ عمرے کے لیے گروپ بکنگ شروع کر دی گئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

وزارت حج و عمرہ کا کہنا ہے کہ عمرہ زائرین کو مختلف گروپوں میں تقسیم کیا جائے گا. 
ہر گروپ 50 زائرین پر مشتمل ہوگا۔ عمرہ کمپنی کو ہر گروپ کا گائیڈ متعین کرنا ہوگا جبکہ ٹکٹ، رہائش اور ٹرانسپورٹ کا مکمل پیکج بھی بک کرنا ہوگا۔  وزارت کا کہنا ہے کہ سعودی عمرہ کمپنی ہی عمرہ زائر کے پیکج میں مذکور خدمات پیش کرنے اور اس کی تعمیل کرانے کی ذمہ دار ہوگی۔ کسی بھی کمی یا گڑبڑ کی اصلاح بھی اسی کے ذمے ہوگی۔  
وزارت حج کا کہنا ہے کہ وزارت صحت اور وزارت خارجہ کے تعاون سے ان ملکوں کی فہرست تیار کر رہے ہیں جہاں سے عمرہ زائرین آئیں گے۔ ان کی تعداد کا فیصلہ بھی اسی طرح کیا جارہا ہے۔ 

شیئر: