Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بہار الیکشن: بی جے پی نے میدان مار لیا

بہار میں حکومت سازی کے لیے 122 نشستیں درکار تھیں (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا کی شمال مشرقی ریاست بہار میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں الزام تراشیوں کے درمیان انڈیا اور بہار میں حکمراں جماعت بی جے پی اتحاد نے سادہ اکثریت حاصل کر لی ہے۔
بدھ کی رات مکمل نتائج کا اعلان ہوا جس کے تحت حکمران اتحاد نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کو 125 نشستیں ملی ہیں۔ جبکہ حکومت سازی کے لیے 122 نشستیں درکار تھیں۔
دوسری جانب ریاست میں سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ایک بار پھر لالو پرشاد کی پارٹی راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) ابھری ہے۔ اسے 75 نشستیں ملی ہیں، گذشتہ انتخابات کے مقابلے میں پانچ سیٹیں کم ہیں۔ بی جے پی کو 74 نشستیں ملی ہیں۔
لالو پرساد کے بیٹے تیجسوی یادو کی سربراہی میں مہا گٹھبندھن (گرینڈ الائنس) کو 110 نشستیں ملی ہیں، اس سے قبل ان کے اتحاد نے مبینہ طور پر 119 نشستیں جیتنے کا دعویٰ کیا تھا۔
آر جے ڈی کے ترجمان اور رکن پارلیمان منوج جھا نے گذشتہ روز شام کو بہار کے وزیراعلی پر نتائج کو متاثر کرنے کا الزام لگایا ہے۔ جبکہ خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق آر جے ڈی اور کانگریس کے رہنماؤں نے الیکشن کمیشن سے ملاقات کی ہے۔
الیکشن کمیشن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے تمام الزامات کو مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ ان کا ادارہ کسی کے زیر اثر کام نہیں کرتا ہے۔
سوشل میڈیا پر بھی بہار کے نتائج پر تبصرہ جاری ہے۔ ایک ریٹائرڈ آئی اے ایس آفیسر سوریہ پرتاپ سنگھ نے لکھا  ’الیکٹرانک ووٹنگ مشین، الیکشن کمیشن اور انتظامیہ نے مل کر بہار انتخابات کو ہیک کر لیا۔ عوام نے مسترد کیا پھر بھی نتیش وزیر اعلیٰ کے طور پر تھوپے جائیں گے۔ یہ بھارت میں ہی ممکن ہے۔

بہار کے این ڈی اے میں اب تک وزیر اعلی نتیش کمار ’بگ برادر‘  کا کردار ادا کرتے تھے لیکن اس بار وہ پیچھے رہ گئے ہیں اور ان کی پارٹی کو ہی سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

تاہم بی جے پی نے پہلے ہی اعلان کر رکھا تھا کہ ان کی جانب سے وزیر اعلی نتیش کمار ہی ہوں گے۔ لیکن مبصرین کا خیال ہے کہ بی جے پی سے کم سیٹیں حاصل کرنے کی وجہ سے ان پر اخلاقی اور نفسیاتی دباؤ رہے گا۔

آر جے ڈی نے  بہار کے وزیراعلی پر نتائج کو متاثر کرنے کا الزام لگایا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

نیتیش کمار کی پارٹی جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) میں یہ گرما گرم بحث جاری ہے کہ این ڈی اتحاد کی بہار میں اہم پارٹی ایل جے پی کی وجہ سے اس کی کارکردگی بہت خراب رہی کیونکہ بی جے پی نے ایل جے پی کو تنہا انتخابات میں جانے سے نہیں روکا۔
دوسری جانب کانگریس کی خراب کارکردگی کی مبینہ وجہ حیدرآباد کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کی بہار کے انتخابات میں شمولیت کو قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ پہلی بار ہے کہ رکن پارلیمان اسدالدین اویسی کی سربراہی والی پارٹی نے بہار میں پانچ سیٹیں حاصل کر کے اپنی موجودگی دکھائی ہے۔ اس سے قبل وہ مہاراشٹر میں بھی اپنی موجودگی ثابت کر چکے ہیں۔

شیئر:

متعلقہ خبریں