Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سعودی عرب سیاحت  کے شعبے کو مزید ترقی دے گا‘

سعودی عرب نے سیاحتی حیثیت سے اپنی پوزیشن کو مستحکم کرنے کے لیے سعودی سیاحت اتھارٹی کا بھی آغاز کیا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی وزیر سیاحت احمد الخطیب نے ایک  انٹرویو میں کہا ہے کہ سعودی عرب اگلے سال اپنے  منصوبوں کی تیاری، ایجادات اور سرمایہ کاری کے ذریعہ سیاحت  کے شعبے کو مزید ترقی دے گا۔
 انہوں نے فوربز  میگزین کے  خصوصی شمارے میں، جو جی 20 سربراہی اجلاس کی مناسبت سے شائع ہونےوالا ہے۔، انٹرویو کے دوران کہا ’سعودی عرب  ایک پرکشش ملک ہے،  ہمارا سیاحت کا شعبہ بھی تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔‘
’سعودی عرب ایک تاریخی، معاشی اور معاشرتی تبدیلی کی طرف گامزن ہے،  ہماری مہمان نوازی اور سیاحت کے شعبے اس تبدیلی کی وجہ ہیں۔‘

 

انہوں نے مزید کہا: ’یہ سال  سعودی عرب کے لیے اہم تھا جس کے دوران مملکت نے دنیا کے لئے اپنی سرحدیں کھولی ہیں۔
ان کے مطابق گذشتہ فروری میں شاہ سلمان بن عبد العزیز نے ایک شاہی فرمان جاری کیا تھا کہ ملک میں وزارت سیاحت قائم کی جائے، جو پہلے سعودی سیاحت اور قومی ثقافتی ورثہ کے نام سے مشہور تھی۔
سعودی عرب نے سیاحتی حیثیت سے اپنی پوزیشن کو مستحکم کرنے کے لیے سعودی سیاحت اتھارٹی کا بھی آغاز کیا، اور 49 ارب ڈالر مالیت کا نیا سیاحتی ترقیاتی فنڈ جاری  کیا، جس میں ابتدائی سرمایہ چارارب ڈالر اور نجی بینکوں کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت کے لیے 45 ارب ڈالر مختص کیے گئے ہیں۔
2030  تک سعودی حکومت کا ہدف ہے کہ وہ سالانہ 100 ملین بین الاقوامی اورملکی سیاحوں کی میزبانی کرکے اس شعبے کی جی ڈی پی میں شراکت میں 10 فیصد اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ دس لاکھ روزگار کے مواقع فراہم کرے یوں  سیاحت کے شعبے میں کام کرنے والوں کی مجموعی تعداد  سولہ لاکھ تک ہوجائے گی اور سعودی عرب دنیا بھر میں پانچواں بہترین سیاحتی ملک بن جائے گا۔
سیاحت کے شعبے کو ترقی دینے کے اپنے عزم  میں سعودی عرب نے گذشتہ ستمبر میں اعلان کیا تھا کہ یہ اقوام متحدہ کے عالمی سیاحت کی تنظیم (یو این ڈبلیو ٹی او) کا پہلا علاقائی دفتر اور شماریات کے لئے ایک مرکز ہوگا اور یہ دفتر مشرق وسطیٰ کے 13 ممالک میں عالمی سیاحت تنظیم کے مرکز کے طور پر کام کرے گا۔
اس کا مقصد بھی خطے میں سیاحت کے اعدادوشمار میں ایک اہم اتھارٹی بننا ہے۔

شیئر: