Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

موسم برسات، شہری دفاع اور ہلال احمر کی احتیاطی تدابیر

اہم مقامات پر ہلال الاحمر کے یونٹس نے ذمہ داریاں سنبھال لیں (فوٹو: سبق نیوز)
سعودی عرب کے مختلف شہروں میں موسم برسات کا آغاز ہوگیا ہے ۔ شہری دفاع اور ہلال احمر کی جانب سے احتیاطی تدابیر کا مشورہ دیا گیا ہے۔
شہری دفاع کے ڈائریکٹوریٹ جنرل کی جانب سے تمام شہروں اور ریجنز کے ذیلی اداروں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی خصوصی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
شہری دفاع کے ساتھ ہنگامی طبی امداد فراہم کرنے کے لیے ہلال الاحمر کے یونٹس بھی اہم مقامات پر تعینات کردیے گئے ہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورت حال میں فوری امداد مہیا کی جاسکے۔

تفریح کے لیے آنے والے نشیبی علاقوں اور پانی کی گزرگاہوں کے مقامات پر قیام نہ کریں (فوٹو: واس )

الجوف ریجن کے ہلال الاحمر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ممدوح الرویلی نے ’سبق‘ نیوزسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریجن کے تمام اہم مقامات پر ہنگامی طبی امداد کے لیے یونٹس کو متعین کیا گیا ہے۔
ہلال الاحمر کے فیلڈ آپریشنز کے نگران ’نزال السلیمان ‘ کا کہنا تھا کہ ریجن میں موسم برسات کے دوران بعض تفریحی مقامات پر بارش کی وجہ سے ہونے والی پھسلن کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس لیے ایسے مقامات پر خصوصی دستے تعینات کیے گئے ہیں۔
السلیمان کا مزید کہنا تھا کہ ریجن میں تفریحی مقامات پر آنے والوں کو چاہیے کہ وہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں اور ایسے مقامات پر قیام نہ کریں جو برساتی ریلے کی گزرگاہ ہو۔
شہری دفاع کی جانب سے بھی شاہراہوں پر سفر کرنے والوں کو خصوصی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نشیبی اور پھسلن والے مقامات پر احتیاط سے گاڑی چلائیں ۔ ایسے مقامات سے دور رہا جائے جہاں پانی جمع ہو جاتا ہے تاکہ گاڑی پانی میں بند نہ ہوجائے۔

بلدیہ نے ہنگامی بنیادوں پر نشیبی علاقوں سے نکاسی آب کے انتظامات کیے (فوٹو: الریاض اخبار)

دوسری جانب جدہ میں بھی شہری دفاع نے ہنگامی بنیادوں پر احتیاطی تدابیر اختیار کرلی ہیں۔ شہری دفاع کی جانب سے شہر کے ایسے انڈرپاسز جہاں نکاسی کا نظام درست نہیں وہاں ہائی سپیڈ واٹر سکشن پمپس نصب کردیے گئے ہیں جبکہ نشیبی مقامات پر خصوصی انتظامات کے تحت کشتیاں بھی رکھ دی گئی ہیں۔
بلدیہ کی جانب سے بھی ہنگامی اقدامات کے تحت نشیبی علاقوں سے نکاسی آب کے لیے خصوصی انتطامات کیے گئے ہیں تاکہ ٹریفک کی روانی متاثر نہ ہو۔

شیئر: