Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سعودی عرب آئندہ سال اکنامک زون قائم کرے گا‘

خالد الفالح کا کہنا ہے کہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میرا اہم مشن ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح نے کہا ہے کہ’ سعودی عرب 2021 کے دوران اکنامک زون قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے‘۔
جی20 انٹرنیشنل میڈیا سینٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ماضی کے مقابلے میں اب سعودی وژن تیل پر انحصاری ختم کرتے ہوئے اقتصادی وسائل میں تنوع کی بنیاد بن گیا ہے‘۔
الفالح نے بتایا کہ’ 2019 کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں سال رواں کے ابتدائی چھ ماہ کے دوران مملکت میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری  میں چھ  فیصد کا اضافہ ہوا ہے‘۔ 
’مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہورہی ہے کہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میرا اہم مشن ہے‘۔
ایک سوال پر الفالح نے کہا کہ’ 2021 کے شروع میں سرمایہ کاری کی حکمت عملی منظر عام پر آئے گی۔ ماضی میں غیرملکی سرمایہ کاری  کا محور ہائیڈروکاربن اور بھاری صنعتیں ہوا کرتی تھیں۔ اب غیر ملکی سرمایہ کار نئے شعبوں میں سرمایہ لگانے لگے ہیں‘۔
انہوں نے بتایا کہ ’آئندہ مرحلے میں محدود حجم والے منصوبوں میں سرمایہ کاری پر توجہ ہو گی لیکن یہ سرمایہ کاری بوجوہ زیادہ موثر ہوگی۔ نئے کمپیوٹر سسٹم، مصنوعی ذہانت، تجدید پذیر توانائی، سیاحت، معیار زندگی اور بنیادی ڈھانچے والے منصوبوں میں سرمایہ لگایا جائے گا‘۔
الفالح نے کہا کہ ’بین الاقوامی معیشت سابقہ توقعات کے برعکس محددود پیمانے پر متاثر ہوگی۔ اس سال جی20 سربراہ کانفرنس کے اثرات کورونا وبا کے نقصانات تک محدود نہیں رہیں گے۔ ڈبلیو ٹی او کہہ چکی ہے کہ بارہ ممالک نے کسٹم ڈیوٹی میں کمی کا عندیہ دیا ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’عالمی مالیاتی فنڈ نے 2020 میں سعودی وژن کی کارکردگی کے حوالے سے بہتر رائے کا اظہار کیا ہے‘۔
’تیل کا حالیہ بحران سعودی عرب کے لیے نیا نہیں۔ پہلے بھی اس قسم کے بحرانوں کو سر کرچکے ہیں‘۔

شیئر: