Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جی 20  کا اعلامیہ: کورونا ویکسین کی منصفانہ تقسیم پر اتفاق

جی ٹوئنٹی کے قائدین نے مشترکہ اعلامیہ جاری کر کے بین الاقوامی اقدامات میں یکجہتی اور کثیر فریقی تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔قائدین نے کہا ہے کہ 21 ویں صدی کے مواقع سب کو میسر ہوں اور درپیش چیلنجوں کا مقابلہ مل جل کر کیا جائے ۔  
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق گروپ کے قائدین نے جی ٹوئنٹی ریاض سربراہ کانفرنس کے اختتام پر 38 نکات پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا ۔  
اعلامیہ کے مطابق جی ٹوئنٹی کی آئندہ سربراہ کانفرنس 2021 کے دوران اٹلی، 2022 کے دوران انڈونیشیا، 2023 کے دوران انڈیا اور 2024 کے دوران برازیل میں ہو گی ۔  
گروپ کے قائدین نے کہا کہ وہ کورونا کے بعد کے دور میں پوری دنیا کی قیادت کےلیے پرعزم ہیں ۔ انہوں نے کورونا وائرس کی وبا اور اس سے ہونے والے اقتصادی نقصانات سے نمٹنے پر خصوصی زور دیا ۔ اعلامیہ کے اہم نکات یہ ہیں ۔  
گروپ کے قائدین نے اس یقین کا اظہار کیا کہ حالیہ چیلنجوں سے نمٹنے کےلیے ماضی کے کسی بھی وقت کے مقابلے میں فی الوقت کثیر فریقی تعاون ، یکجہتی اور بین الاقوامی اقدامات میں یکجہتی ناگزیر ہو گئی ہے ۔  
گروپ کورونا وبا کے بعد  والے دور میں پوری دنیاکو پائیدار ، متوازن ،جامع اور مضبوط قیادت دے گا ۔  
قائدین نے عہد کیا کہ وہ دنیا بھر کے انسانوں کی جانوں کی حفاظت کےلیے بھرپور جدوجہد جاری رکھیں گے ۔ وبا سے بہت زیادہ متاثر زمروں کا خاص خیال رکھا جائے گا ۔ معاشی حالات کی بحالی کےلیے جدوجہد کی جائے گی ۔ شرح نمو بحال کرنے ، ملازمتیں برقرار رکھنے اور سب کےلیے روزگار کے مواقع مہیا کرنے کا اہتمام کیا جائے گا ۔

غریب ملکوں کی مدد پر عالمی مالیاتی فنڈ کی ستائش کی گئی (فوٹو، ٹوئٹر)

 قائدین نے کہا کہ وہ کورونا وبا سے جنم لینے والے صحت ،اقتصادی و سماجی مسائل کا مقابلہ کرنے کےلیے ترقی پذیر اور کم ترقی پذیر تمام ممالک کی مدد کے حوالے سے پرعزم ہیں ۔ علاوہ ازیں ترقی پذیر چھوٹے چھوٹے جزائر والی ریاستوں اور افریقہ کو درپیش چیلنجوں کو مد نظر رکھا جائے گا ۔  
عالمی صحت کے شعبے میں فوری فنڈ فراہم کیے جائیں گے ۔ امراض کی تشخیص ، علاج اور محفوظ و موثر ویکسین پر ریسرچ، تیاری اور تقسیم کےلیے بجٹ مہیا کیے جائیں گے ۔ سب لوگوں تک علامتی لاگت کے ساتھ ویکسین کی فراہمی کو یقینی بنانے میں ادنیٰ فروگزاشت سے کام نہیں لیا جائے گا ۔  
جون 2021 تک قرضہ سروس ادائیگی کی معطلی میں مزید 6 ماہ کی توسیع کی جا سکتی ہے ۔
کورونا سے ہونےوالے نقصانات کے باوجود بین الاقوامی معاشی سرگرمیوں کی جزوی بحالی ہو چکی ہے البتہ یہ تسلی بخش نہیں ہے لہٰذا وبا کو قابو کرنے پر توجہ مرکوز رکھی جائے گی ۔  
ترقی پذیر کم آمدنی اور معمولی ترقی پذیر ممالک کو عالمی مالیاتی اداروں اور بین الاقوامی تنظیموں سے مدد دلائی جاتی رہے گی ۔ غریب ملکوں کی مدد پر عالمی مالیاتی فنڈ کی ستائش کی گئی۔ 
گروپ طاقتور اور محفوظ ترین مالیاتی نیٹ ورک کے قیام کو یقینی بنائے گا ۔ ڈبلیو ٹی او کی پشت پناہی کی جائے گی اور اس میں ضروری اصلاحات کےلیے سیاسی سرپرستی دی جائے گی ۔  
وبا سے عالمی سطح پر نمٹنے میں اقوام متحدہ کی ایجنسیوں خصوصاً عالمی ادارہ صحت  کو بااختیار بنایا جائے گا ۔

شیئر: