Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان:اِن ڈور ریستوران بند کرنے کا فیصلہ

ریستورانوں کے حوالے سے ہدایت نامہ کل این سی او سی کی جانب سے صوبوں کو ارسال کر دیا جائے گا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں کورونا کی دوسری لہر کے پیش نظر حکومت نے تمام اِن ڈور ریسٹورنٹس کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فیصلے کا اطلاق ڈھابوں اور کھلے ہوٹلوں پر نہیں ہو گا۔
یہ بات منگل کو اسلام آباد میں وفاقی وزیر اسد عمر نے کابینہ اجلاس کے بعد وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بتائی۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ ریستورانوں کے حوالے سے ہدایت نامہ کل این سی او سی کی جانب سے صوبوں کو ارسال کر دیا جائے گا۔
 وفاقی وزیر نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ یہ مشکل فیصلہ تھا تاہم اس لیے کیا گیا کہ جو جگہ بند ہو اور ماسک نہ پہنے گئے ہوں وہاں وائرس تیزی پھیلتا ہے۔
’جہاں کھانا کھایا جائے گا وہاں ماسک نہ ہوں گے، اس لیے یہ قدم اٹھایا جا رہا ہے۔‘
اسد عمر کے بقول کورونا کی وجہ سے اجتماعات پر پابندی ہے جس کی توثیق اسلام آباد ہائیکورٹ بھی کر چکی ہے اس لیے اجتماعات سے پرہیز کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاست پر پابندی نہیں تاہم سیاسی رہنما صورت حال کو دیکھتے عوام میں شعور اجاگر کریں۔
’اگر کوئی سیاسی رہنما ہزاروں لوگوں کو جمع کرے تو اس سے کیا پیغام جائے گا‘
وفاقی وزیر نے جون میں کورونا کے پیک ٹائم کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت 32، 33 سو کے قریب لوگ ہسپتالوں میں نازک حالت میں تھے جبکہ اب یہ تعداد 17 سو کے قریب ہے۔
’اگر صورت حال برقرار رہی تو خدانخواستہ دو ہفتوں بعد ہم وہیں پر ہوں گے۔‘

’ماسک پہنیں، ہاتھ ملانے سے پرہیز کریں، بلاوجہ گھر سے نہ نکلیں۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پچھلی بار لاک ڈاؤن کے موقع پر مساجد بند نہیں کی گئیں اور علما کے تعاون کی بدولت حالات کنٹرول میں رہے۔
اب بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ علما سے کہا جائے گا کہ وہ عوام کو احتیاطی تدابیر اپنانے کا پیغام دیں۔
انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ مساجد بند نہیں کی جا رہیں۔
وفاقی وزیر کے مطابق کورونا کی صورت حال کے بارے میں اسمبلی کا اجلاس بلایا گیا ہے جو کل ہو رہا ہے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے اس موقع پر عوام کو ایس او پیز پر عملدرآمد کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی مشکل کام نہیں۔
’ماسک پہنیں، ہاتھ ملانے سے پرہیز کریں، بلاوجہ گھر سے نہ نکلیں۔‘

شیئر: