Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’مجھے کورونا ہے‘ وکیل کے انکشاف پر عدالت میں کھلبلی

چیف جسٹس نے تحریری طور پر دلائل دینے اور کمرہ عدالت چھوڑنے کی ہدایت کی۔ فوٹو فری پک
کورونا وائرس سے متاثرہ وکیل کے سپریم کورٹ میں پیش ہونے پرکھلبلی مچ گئی۔ چیف جسٹس پاکستان نے فوری طور پر کمرہ عدالت چھوڑنے اور تحریری طور پر دلائل کرنے کی ہدایت کی۔
اسلام آباد میں بدھ کو ہائر ایجوکیشن کے لیکچررز کے کیس کی سماعت کے لیے بیرسٹر ڈاکٹر عدنان کورونا سے متاثرہ ہونے کے باوجود عدالت میں پیش ہوئے اور خود ہی عدالت کو بتایا: ’مجھے کورونا ہے اور میں عدالت میں پیش ہو رہا ہوں۔‘ جس پر وہاں موجود سب لوگوں کو حیرت کا اظہار کیا۔
چیف جسٹس گلزار احمد نے بیرسٹر ڈاکٹر عدنان کو مخاطب کرتے ہوئے پوچھا: ’آپ عدالت کیوں آئے ہیں، آپ دوسروں کی زندگی سے کھیل رہے ہیں‘

 


پاکستان میں کورونا کی دوسری لہر آنے سے کیسز میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

جس پر انہوں نے جواب دیا کہ تین روز قبل کورونا کے باعث کیس ملتوی کیے جانے کی درخواست عدالت بھجوائی گئی لیکن کیس خارج کر دیا گیا۔
بیرسٹر عدنان کا مزید کہنا تھا کہ آج ہائرایجوکیشن کے لیکچررز کا اہم کیس لگا ہوا ہے اس لیے آئے ہیں۔
چیف جسٹس نے انہیں تحریری طور پر دلائل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے فوراً کمرہ عدالت سے جانے کے لیے کہا۔ جس پر بیرسٹر ڈاکٹر عدنان کمرہ عدالت چھوڑ کر چلے گئے۔
اس وقت پاکستان میں کورونا وائرس کی دوسری لہر چل رہی ہے اور کیسز میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

شیئر: