Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تنازع کشمیر او آئی سی کے ایجنڈے کا مستقل حصہ ہے: دفتر خارجہ

بیان کے مطابق او آئی سی کشمیر کے ایشو پرعشروں سے کام کر رہی ہے (فوٹو: روئٹرز)
پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ تنازع کشمیر او آئی سی کے ایجنڈے پر مستقل طور پر موجود ہے، اس حوالے سے گردش کرنے والی منفی رپورٹس بدنیتی پر مبنی اور انڈین پروپیگنڈا کا حصہ ہیں۔
جمعرات کو دفتر خارجہ سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ تنظیم، کشمیر کے مسئلے پر عشروں سے کام کر رہی ہے جس کا ثبوت کامیاب کانفرنس اور وزرائے خارجہ کونسل کی قراردادیں ہیں۔
 پانچ اگست 2019 کو انڈیا کی جانب سے یک طرفہ اور غیرقانونی کارروائی کے بعد او آئی سی معاملے کو بڑی سنجیدگی کے ساتھ دیکھ رہی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ او آئی سی سیکرٹریٹ کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری ہونے والے بیانات میں تنازع کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زور دیا جاتا رہا ہے۔

دفتر خارجہ کے مطابق منفی رپورٹس بدنیتی پر مبنی اور انڈین پروپیگنڈا کا حصہ ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

بیان کے مطابق او آئی سی تنازع کشمیر کے حوالے سے بنائے گئے رابطہ گروپ کے ارکان کی پچھلے 15 ماہ میں تین ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔
رواں سال جون میں گروپ کی آخری ملاقات وزرائے خارجہ کی سطح پر ملاقات ہوئی۔

رابطہ گروپ کے ارکان کی آخری ملاقات رواں سال جون میں وزرائے خارجہ کی سطح پر ملاقات ہوئی تھی (فوٹو: اے ایف پی)

اس اجلاس میں انڈیا سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ علاقے میں اپنی غیرقانونی کارروائیاں اور انسانی حقوق کی پامالی کا سلسلہ روکے۔
نائجر میں جمعے سے شروع ہونے والا وزرائے خارجہ کونسل کا اجلاس انڈیا کی جانب سے 5 اگست 2019 کا قدم اٹھائے جانے کے بعد پہلا اجلاس ہے۔
بیان کے مطابق  تنازع کشمیر او آئی سی کے ایجنڈے پر موجود قدیم ترین ایشو ہے۔

شیئر: