Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کوئی ڈنڈا استعمال کرے تو کارکنوں کو بھی ڈنڈا استعمال کرنے کی اجازت‘

مولانا نے کہا کہ ’اگر کل ہمیں ملتان میں جلسہ نہ کرنے دیا گیا تو پاکستان کا ہر ضلع جلسہ گاہ ہوگا۔‘ (فوٹو: ٹوئٹر)
حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پیر کو ملتان میں پی ڈی ایم کا جلسہ ہر صورت ہوگا۔ 
ملتان میں پی ڈی ایم کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ  پی ڈی ایم کا جلسہ روکنے کے لیے اوچھے ہتھنکڈے استعمال کر رہی ہے۔ 
ان کے مطابق  پی ڈی ایم نے جنوری میں لانگ مارچ کا اعلان کیا تھا، ’مگر یہ چاہتے ہیں کہ ہم جلد ہی لانگ مارچ کا اعلان کریں۔‘
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ’ریاست دہشت گردی پر اتر آئی ہے۔‘
’تمام کارکنوں سے کہتا ہوں کہ وہ رکاوٹیں توڑ کر جلسہ گاہ پہنچیں اور پولیس یا کوئی اور قوت راستے میں آتی ہے تو ان کی قوت اور گھیرے کو توڑیں اور اگر وہ ڈنڈا استعمال کرتی ہے تو آپ کو بھی ڈنڈا استعمال کرنے کی اجازت ہے۔‘
پی ڈی ایم سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم ہر صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ عوام  رکاوٹیں توڑ کر جلسہ گاہ پہنچیں۔‘
مولانا فضل الرحمان نے کہا ملتان میں انتظامیہ نے جو رویہ رکھا ہے وہ حکومت کی منصوبہ بندی ہے۔ ملتان میں کارکنوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔
’ میں اس کے خلاف اگلے جمعے اور اتوار کو پورے ملک کے ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں احتجاج کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔‘
’اگر کل ہمیں ملتان میں جلسہ نہ کرنے دیا گیا تو پاکستان کا ہر ضلع جلسہ گاہ ہوگا۔‘
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ’ہم کسی قسم کی لاقانونیت تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں، ہم کسی قسم قیمت پر پولیس گردی کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں۔ ہم ہر صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ اگر جلسے کا رخ نہیں کر سکیں گے تو یاد رکھیں کہ جیلوں کا رخ کریں گے، بہادری کے ساتھ کریں گے اورجیلیں بھر دیں گے۔‘

پی ڈی ایم نے کئی شہروں میں حکومت مخالف جلسے کیے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

کورونا ایس او پیز کے متعلق مولانا فضل الرحمان نے کہا ’ یہ کوئی طریقہ ہے کہ ہم سے کہا جاتا ہے کہ کورونا ہے پشاور میں جلسہ نہ کریں اور سوات میں ایک سیاسی پارٹی کو اجازت دے دی جاتی ہے۔ یہ کوئی طریقہ ہے کہ ہم ملتان میں جلسہ کر رہے ہیں تو ہمارے لیے کورونا ہے اور دیر اور لاہور میں جلسہ ہو رہا ہے، کیا کورونا کا صرف ہمارے ساتھ لڑائی ہے؟ کووڈ 19 سے زیادہ خطرناک کووڈ 18 ہے اور یہ ملک کے لیے تباہ کن ہے۔‘
مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ کل مریم نواز ہر قیمت پر ملتان پہنچے گی اور تمام رکاٹیں توڑ کر پہنچے گی۔
’عمران خان جو تین سالوں سے کہہ رہے ہیں کہ میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا، انشااللہ اب ہم ان کو نہیں چھوڑیں گے۔‘

پی ڈی ایم کے جلسوں میں عوام کی ایک بڑی تعداد شرکت کرتی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری علیل ہیں، اس لیے آصفہ بھٹو جلسے سے خطاب کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے جلسے کو پہلے ہی کامیاب کر دیا۔

اپوزیشن عوام کی زندگیوں سے بے نیاز جلسوں پر بضد ہے: عمران خان

دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ’وبا (COVID-19) کے ہنگام پاکستان میں ہمیں جس مسئلے کا سامنا ہے وہ ایک ایسی سیاسی قیادت ہے جو کبھی کسی جمہوری جدوجہد سے گزری، نہ عام شہریوں کو درپیش مسائل سمجھنے کے لیے اس نے کبھی ان کے ساتھ کام کیا اور نہ ہی عوام کی زندگیوں میں بہتری کے لیے اس نے کسی ٹھوس انداز میں اپنا کچھ حصہ ڈالا۔‘

وزیر اعظم کے مطابق اپوزیشن سمجھتی ہے کہ وہ جلسوں کے ذریعے ہم پر سمجھوتے (NRO) کے لیے دباؤ ڈال سکتے ہیں (فوٹو: ٹوئٹر)

مائکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر ایک سے زائد ٹویٹ میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ’جب ہم نےغریبوں کو بے سہارا اور معیشت کو مکمل زمین بوس ہونے سے بچانے کے لیے سمارٹ لاک ڈاؤن کی راہ اختیار کی تو ان ’رہنماؤں‘ نے مخالفت کی اور مکمل لاک ڈاؤن کا مطالبہ کیا۔ اب جب کہ دوسری لہر آئی ہے اور ہمیں پھر سے سمارٹ لاک ڈاؤن درکار ہے تو یہ عوام کی زندگیوں/ان کی سلامتی سے مکمل بےنیاز، جلسوں پر بضد ہیں۔‘
’یہ سمجھتے ہیں کہ یہی وہ آخری حربہ ہے جس کے ذریعے وہ ہم پر سمجھوتے (NRO) کے لیے دباؤ ڈال سکتے ہیں مگر ہرگز ایسا نہ ہوگا۔ ایک دن کی محنت کے بغیر ان کو میسر ’شاہانہ‘ طرزِ زندگی ان کے خاندانوں کی جانب سےلوٹ مار اور عوام سے چھینا جھپٹی کے ذریعے کمائی اور جمع کی گئی دولت کے تحفظ پر براہِ راست منحصر ہے۔‘

شیئر: