Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سابق وزیراعظم کے انتقال‘ کی خبر دینے پر معذرت

سابق وزیراعظم کو عارضہ قلب کے باعث ہسپتال منتقل کیا گیا ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
سابق وزیراعظم میر ظفراللہ جمالی کو طبیعت خراب ہونے پر ہسپتال منتقل کیے جانے اور وہاں انتہائی نگہداشت میں رکھے جانے کہ خبریں تو گزشتہ 24 گھنٹوں سے زائد سے زیرگردش تھیں تاہم پیر کے روز صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ان کے انتقال پر اظہار افسوس سے متعلق ٹویٹ کی جس کے بعد یہ اطلاع فوری طور پر عام ہو گئی کہ میرظفراللہ جمالی انتقال کر گئے ہیں۔
ابتدائی ٹویٹ کے کچھ دیر بعد صدر مملکت کے ذاتی ٹوئٹر اکاؤنٹ سے نیا پیغام دیا گیا جس میں انہوں نے کہا کہ وفات کی اطلاع غلط تھی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ٹویٹ ڈیلیٹ کرنے کی اطلاع دی اور اہلخانہ سے معذرت چاہی۔

سابق وزیراعظم کے انتقال کی خبر اور تعزیت کا سلسلہ صدر مملکت تک ہی محدود نہیں رہا بلکہ ایک غلط خبر کی بنیاد پر وفاقی وزیرمنصوبہ بندی اسد عمر نے بھی اس سے ملتی جلتی ٹویٹ کی جس پر انہیں متعدد صارفین نے توجہ دلائی کہ میرظفراللہ جمالی کے صاحبزادے کے مطابق ان کے والد حیات ہیں اور وینٹی لیٹر پر ہیں۔

وفاقی وزیر فواد چوہدری، پنجاب کی معاون برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بھی اپنی ٹویٹس میں سابق وزیراعظم کے انتقال کی خبر دی اور ان کی مغفرت کے لیے دعا کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کی۔ 

شیئر: