Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جوہری تنصیبات کی نگرانی کے خلاف ایرانی پارلیمنٹ میں بل منظور

یہ بل کئی اور مراحل سے گزرنے کے بعد قانون کی حیثیت اختیار کرے گا (فوٹو: اے ایف پی)
ایران کی پارلیمنٹ میں ایک مجوزہ قانون منظور کیا گیا ہے جس کے مطابق اگر یورپی ممالک تیل اور بینکنگ کے حوالے سے پابندیوں میں رعایت نہیں دیتے تو ایران یورینیم کی افزودگی بھی شروع کر دے گا۔
پارلیمنٹ میں منظور کیے جانے والے مجوزہ قانون کے مطابق ایران اقوام متحدہ کو ایٹمی تنصیبات کی نگرانی بھی نہیں کرنے دے گا۔
امریکی خبررساں ایجنسی اے پی کے مطابق یہ پیش رفت ایرانی سائنسدان محسن فخری زادہ کی ہلاکت کے بعد سامنے آئی ہے اور یہ بل پارلیمنٹ سے منظور کے بعد کئی مراحل سے گزرنے پر قانون کی حیثیت اختیار کرے گا 
ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ’ارنا‘ نے کہا ہے کہ 290 میں سے 251 اراکین نے بل کے حق میں ووٹ دیا اور امریکہ اور اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے۔
 یہ بل یورپی ممالک کو ایران پر تیل اور بینکنگ کے حوالے سے لگی پابندیوں میں نرمی کرنے کے لیے تین مہینے کی مہلت دے گا۔
اس قانون کے تحت ایران یورینیم کی افزودگی کو 20 فیصد تک کر دے گا جو ایٹمی ہتھیار بنانے کے لیے تو کافی نہیں ہے لیکن سویلین استعمال کے لیے زیادہ ہے۔
اس کے علاوہ ایران اس بل کے ذریعے ناطنز اور فوردو زیر زمین نیوکلیئر تنصیبات میں نئے سینٹری فیوجز کا اضافہ کر سکے گا۔
پارلیمنٹ سے پاس ہونے کے بعد اس بل کو ایک اور پارلیمنٹری ووٹ اور شوریٰ نگہبان سے منظوری لینی ہوگی۔
یہ بل اس سے قبل اگست میں پارلیمان میں پیش کیا گیا تھا لیکن محسن فخری زادہ کی ہلاکت کے بعد اس کو منظور کروانے میں تیزی آئی ہے۔

شیئر: