Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جسمانی معذور افراد کی زندگی  بدلنے  والی سکیم ’’حرکیہ‘‘

مملکت میں معذوری کا شکار افراد کی تعداد 14 لاکھ 45 ہزار723 ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب میں ملازمت حاصل کرنے کے خواہشمند معذور افراد کو ’’الولید‘‘ کے عطیات اور کار کمپنیوں کی جانب سے کی جانے والی امداد کے باعث بہت فروغ مل رہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق وژن2030 کے تناظر میں مملکت نے لوگوں اور خاص طور پر مخصوص ضروریات کے حامل افراد کو بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے تاکہ مختلف میدانوں میں  ان کی صلاحیتوں سے استفادہ کیاجا سکے۔

مختلف قسم کی مہارتوں اور وسائل کے ساتھ معذور افراد کو  بااختیار بنانا ہوگا۔(فوٹو عرب نیوز)

یہ ایک ایسا موضوع ہے جسے ریاض میں مملکت کی پریذیڈنسی میں ہونے والی  جی۔ 20 سربراہ کانفرنس کے ایجنڈے میں شامل کیا گیا تھا اور اس پر بحث کے لئے کافی زور بھی دیاگیا۔
اقوام متحدہ کی جانب سے ہر سال معذوروں کا عالمی دن منایا جاتا ہے جس کا مقصد معاشرے میں ان خصوصی افراد کے حقوق اور ان کی بہبود کو فروغ دینا ہے۔
’’الولید‘‘ نے جسمانی معذور بالغ افراد کی ایسوی ایشن’’ حرکیہ ‘‘، کریم اور الجزیرہ وہیکلزایجنسی کے ساتھ شراکت داری کی ہے تاکہ معذوری کا شکار نوجوانوں، عورتوں اور مردوں کی دیکھ بھال ممکن ہو سکے اور ان کی ملازمتوں کے امکانات میں اضافہ کیاجا سکے۔

مخصوص ضروریات کے حامل افراد کو بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

واضح رہے کہ حرکیہ منصوبہ 2017 میں شروع کیا گیا تھا۔ توقع ہے کہ 2021 تک اس منصوبے سے بلا واسطہ اور بالواسطہ استفادہ کرنے والوں کی تعداد 2 لاکھ 19 ہزار تک پہنچ جائے گی۔
انسان دوست، مخیر ادارے ’’الولید‘‘نے گزشتہ4 دہائیوں کے دوران معذور خواتین، مرد اور نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے کئی ایک منصوبے شروع کئے اور ان میں تعاون بھی پیش کیا۔
’’الولید ‘‘ کی مینجر برائے مقامی اقدامات نجلا الجعید نے  ایک انٹرویو میں کہا  ہے کہ ہم نے مقامی اور بین الاقوامی سطح پر معذور افراد کی معاشی خودمختاری کے سلسلہ وارمنصوبوں پر کام کیا ہے۔

2021 تک اس منصوبے سے استفادہ کرنے والوں کی تعداد 2 لاکھ 19 ہزار تک پہنچ جائے گی۔(فوٹو عرب نیوز)

انہوں نے کہا کہ  خصوصی افراد کے لیے  ملازمتیں پیدا کرنے میں تعاون کرنے سے آئندہ نسل کے لئے مواقع میں اضافہ ہوتا ہے، خیالات میں تبدیلی آتی ہے، معیار زندگی بہتر ہوتا ہے اور مقامی صنعتوں کو فروغ ملتا ہے۔
حرکیہ ایک فلیگ شپ منصوبہ ہے  جو جسمانی معذور افراد کو زیادہ متحرک اور خودمختار ب نانے میں مدد دیتا ہے۔ اس منصوبے میں مملکت میں موجود کمزور سماعت کا شکار افراد، نشو نما کے مسائل اور   نچلے دھڑ کی معذوری میں مبتلا لوگوں کی مدد کی متعدد سکیمیں شامل ہیں۔
اعداد و شمار کی جنرل اتھارٹی نے 2017 میں معذوروں سے متعلق کئے  جانے والے  سروے کی  ایک رپورٹ جاری کی جس میں بتایاگیا ہے کہ مملکت میں’’معمولی، شدید اور انتہائی ‘‘نوعیت  کی معذوری کا شکار افراد کی کل تعداد 14 لاکھ 45 ہزار723 ہے ۔
یہ معذور افراد  کل آبادی کا 7.1 فیصد ہیں۔ ان میں مردوں کی تعداد 3.7 فیصد اور خواتین کی تعداد 3.4 فیصد ہے۔
نجلا الجعید نے کہا کہ ہم نے کمیونٹیز کی ترقی اور طویل مدتی پائیدار تبدیلی کے لئے خود کو وقف کر رکھا ہے۔
ملازمتوں کے زیادہ بہتر مواقع تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ہمیں مختلف قسم کی مہارتوں اور وسائل کے ساتھ معذور افراد کو  بااختیار بنانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے تمام پروگرام مکمل طور پر بلا معاوضہ ہیں۔حرکیہ منصوبے کے لئے شرکت کے اہل افراد کو ضرور درخواست دینی چاہئے۔
جسمانی معذوربالغ افراد کیلئے قائم کی گئی ایسوسی ایشن کے ماہرین کی ٹیم ان درخواستوں کا جائزہ لے گی تاکہ انہیں خصوصی طور پر تیار کی گئی گاڑی یا وہیل چیئر میسر آ سکے۔
 

شیئر: