Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وٹامنز جن سے مدافعتی نظام مضبوط اور بیماریوں کا مقابلہ کرنا ممکن

مختلف غذائی اشیا کے صحیح استعمال سے وٹامن کی کمی کو پورا کیا جا سکتا ہے۔ فوٹو فری پک
انسان کا مدافعتی نظام جسم کو مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ 
مدافعتی نظام مضبوط ہونے کی صورت میں ہی بیماریوں کا مقابلہ کرنا ممکن ہے۔ بالخصوص سردی کے موسم میں مدافعتی نظام کا درست ہونا نہایت ضروری ہے۔
سکائی نیوز میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے کے لیے متوازن غذاؤں کا استعمال ضروری ہے تاکہ جسم پر حملہ آور ہونے والے زہریلے مادے، وائرس یا بیکٹیریا وغیرہ سے مدافعتی نظام لڑ سکے۔
ماہرین ادویات کا سہارا لینے کے بجائے غذا کے ذریعے مدافعتی نظام کو مستحکم کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق وٹامن اور معدنیات کی درج ذیل فہرست مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے میں کارآمد ثابت ہوتی ہے۔

وٹامن سی

کلیولینڈ کلینک کی ویب سائٹ کے مطابق وٹامن ’سی‘ انفیکشن سے بچنے یا بیماری کی مدت کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے، جسم کی جراثیم کے خلاف مزاحمتی صلاحیت کو بھی مستحکم کرتا ہے۔
 پھلوں میں مالٹے، سٹرابری اور پپیتے کے علاوہ پالک، گوبھی اور شملہ مرچ سے بھی وٹامن سی حاصل کی جا سکتی ہے۔

وٹامن ای

وٹامن ای ایک طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ ہے جو جسم کو بیماریوں اور انفیکشن کے خلاف مزاحمت کرنے میں مدد دیتا ہے۔ یہ گری دار پودوں جیسے بادام، مونگ پھلی، سورج مکھی کے بیج، اور سویا بین میں وافر مقدار پایا جاتا ہے۔

مچھلی اور دیگر سمندری خوراک توانائی کا بہترین ذریعہ ہیں۔ فوٹو فری پک

وٹامن اے

وٹامن اے جسمانی مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے اور خلیوں کو تقسیم کرنے کے لیے اہم غذائی اجزا میں سے ایک ہے۔ وٹامن اے میں اینٹی آکسیڈینٹ کی خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں۔ اس کے اہم ترین ذرائع میں گاجر، شکر قندی، کدو، اخروٹ، تربوز اور گہرے سبز رنگ کی سبزیاں شامل ہیں۔

وٹامن ڈی

وٹامن ڈی کی کمی آسٹیوپوروسس اور مستقل بنیادوں پر تھکاوٹ کے احساس کے علاوہ صحت سے متعلق دیگر پریشانیوں کا سبب بنتی ہے جو جسم کے اعضا اور مدافعتی نظام کو متاثر کرتی ہیں۔
وٹامن ڈی کی کمی کا ازالہ ڈاکٹروں کی سفارش کردہ مقدار میں اضافی خوراک کے ذریعے کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ بہت سے کھانے پینے کی اشیاء جیسے سامن مچھلی اور ٹیونا مچھلی کے علاوہ سارڈینز، دودھ ، انڈوں اور اناج میں وٹامن ڈی وافر مقدار میں موجود ہے۔

فولک ایسڈ

فولک ایسڈ دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتا ہے اور قوت مدافعت کو مضبوط کرتا ہے۔ جسم کو تناؤ اور خون کی کمی سے بھی بچاتا ہے۔ فولک ایسڈ کی مناسب مقدار حاصل کرنے کے لیے پھلیاں، دالیں، اناج کی روٹی اور سفید یا بھورے چاول کھانے چاہیے۔

سبز رنگ کی سبزیوں کے میں آئرن وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔ فوٹو فری پک

آئرن

جسم کو خلیوں تک آکسیجن منتقل کرنے میں آئرن کا اہم کردار ہے، یہ مدافعتی نظام کے عمل میں بھی ایک اہم عنصر ہے۔ جسم میں خون کی کمی در حقیقت آئرن کی کمی کا سبب بنتی ہے جس کی وجہ سے سر میں درد جسم میں کمزوری اور سانس کی قلت کی شکایت رہتی ہے۔
سرخ گوشت، مرغی، سارڈینز، پھلیاں، بروکولی، گوبھی اور اناج کے استعمال سے آئرن کی کمی کو پورا کیا جا سکتا ہے۔ 

سیلینیم

سیلینیم قوت مدافعت کے نظام کو بہتر کرنے کرنے کے علاوہ دماغ اور اعصابی نظام کو بیماری سے بچانے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔
ڈاکٹر زیادہ مقدار میں سیلینیم حاصل کرنے کے لیے متعدد غذائیں کھانے کی تجویز دیتےہیں۔ جن میں گری دار میوے، اخروٹ، سمندری خوراک، جگر، مرغی اور پنیر شامل ہیں۔

زنک

زنک مدافعتی خلیوں کی تیاری کے لیے نہایت اہم اور لازمی سمجھا جاتا ہے۔ کیکڑے، جھینگوں، گوشت، دودھ اور پھلیاں اس کا بھرپور ذریعہ ہیں۔

شیئر: