Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اچھی صحت اور لمبی عمر کا راز دو وقت کھانے میں

ناشتے کے بجائے دوپہر یا رات کا کھانا چھوڑا جا سکتا ہے۔ فوٹو فری پک
امریکی یونیورسٹی ہارورڈ کے میڈیکل شعبے سے منسلک ڈاکٹر ڈیویڈ سنکلیئر کا کہنا ہے کہ دن میں ایک کھانا چھوڑنے سے اچھی صحت اور لمبی زندگی گزارنا ممکن ہے۔ 
ہندوستان ٹائمز سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹرڈیویڈ سنکلیئر کا کہنا تھا کہ لمبی عمر اور صحت کا تعین انسانی جسم میں موجود ایپنی جینوم کرتے ہیں، نہ کہ انسان کا ڈی این اے۔
انہوں نے کہا کہ انسان کے لائف سٹائل اور زندگی گزارنے کے طریقہ کار سے ایپی جینوم میں تبدیلیاں لائی جا سکتی ہیں۔
ڈاکٹر ڈیویڈ سنکلیئر نے بتایا کہ لائف سٹائل اور غذا میں چند تبدیلیاں لانے سے ایجنگ سے لڑنے والا دفائی نظام فعال ہو جاتا ہے جو اچھی صحت کے ساتھ ساتھ عمر طویل ہونے میں بھی مدد دیتا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ دن میں تین مرتبہ کھانا عمر بڑھانے میں فائدہ مند ثابت نہیں ہوتا۔ ڈیویڈ سنکلیئر نے اپنا لائف سٹائل شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ وہ دن کا ایک کھانا چھوڑ دیتے ہیں اور اس کی جگہ چائے یا کافی پیتے ہیں۔
تاہم ڈاکٹر ڈیویڈ سنکلیئر نے واضح کیا کہ نوجوانوں کو دن کا ایک کھانا چھوڑنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ عمر رسیدہ اور درمیانی عمر کے افراد کو دن میں دو مرتبہ کھانا چاہیے۔
ڈاکٹر ڈیویڈ نے ناشتے کے بجائے دوپہر یا رات کا کھانا چھوڑنے کا مشورہ دیا ہے۔

غذا میں چند تبدیلیاں لانے سے ایجنگ سے لڑنے والا دفائی نظام فعال ہو جاتا ہے۔ فوٹو فری پک

انہوں نے بتایا کہ کچھ دیر بھوکا رہنے سے ہی ایجنگ کا مقابلہ کرنے والا نظام فعال ہوتا ہے۔ تاہم انہوں نے فاقہ کشی کرنے سے بھی خبردار کیا ہے۔
’اگر ہم سارا دن بیٹھے رہیں، اور اس دوران صرف کھاتے رہیں اور بھوک لگنے کا موقع ہی نہ ملے تو ہمارا جسم ایجنگ کے خلاف لڑنا بند کر دیتا ہے۔‘
انہوں نے ایجنگ کے خلاف جسم کے مدافعتی نظام کو فعال بنانے کے لیے ورزش کے علاوہ اچھی نیند اور نفسیاتی دباؤ کم کرنے کی بھی تجویز دی ہے۔
ڈاکٹر ڈیوڈ سنکلیئر کا شمار ٹائم میگزین کے ایک سو بااثر لوگوں میں ہوتا ہے۔

شیئر: