Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل مراکش امن معاہدہ، علاقائی رہنماؤں کا خیر مقدم

امارات کے بعد مراکش اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کرنے والا چوتھا عرب ملک ہے۔ فوٹو اے ایف پی
مراکش کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات اور مواصلاتی رابطے استوار کرنے کے اقدام کا علاقائی ممالک کے رہنماؤں نے خیر مقدم کیا ہے۔
امریکہ کے بطور ثالث کردار ادا کرنے کے نتیجے میں متحدہ عرب امارات کے بعد مراکش اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے والا چوتھا عرب ملک بن گیا ہے۔
یاد رہے کہ رواں سال اگست میں متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کئی شعبوں میں تعاون کومستحکم کرنے کے لیے معاہدوں پر دستخط ہو چکے ہیں۔
ابو ظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید نے مراکش کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ ’مراکش کے اس خودمختار اقدام نے خطے میں استحکام، خوشحالی،اور پائیدار امن کی ہماری مشترکہ جستجو کو مستحکم کیا ہے۔‘
مصر کے صدر عبدل فتح السسی نے مراکش اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے کو استحکام کے حصول کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔
عرب نیوز کے مطابق  مصر کے صدر کا کہنا تھا کہ وہ مراکش اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی بحالی کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت پر بھرپور توجہ دیتے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ خطے میں تعاون اور مزید استحکام کے حصول کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
متحدہ عرب امارات سے پہلے مصر اور اردن اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلق رکھنے والے واحد عرب ممالک تھے۔ اگست میں عرب امارات کے اعلان کے بعد بحرین، سوڈان اور اب مراکش نے تعلقات بحال کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
اسرائیل کے وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے مراکش اور اسرائیل کے درمیان ہونے والے معاہدے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ انہیں ہمیشہ سے یقین تھا کہ یہ ’تاریخی امن‘ ضرور ممکن ہوگا اور ’میں نے ہمیشہ اس کے حصول کے لیے کام کیا ہے۔‘
نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ مراکش اور اسرائیل کے درمیان براہ راست پروازوں کا سلسلہ بھی شروع کیا جائے گا۔
انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے علاوہ مراکش کے بادشاہ شاہ محمد کا اسرائیل اور مراکش کے درمیان امن قائم کرنے کے تاریخی فیصلے پر شکریہ ادا کیا۔

شیئر: