Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مینار پاکستان جلسہ: ’پی ڈی ایم عوام کے کہنے پر باہر نکلی ہے‘

اپوزیشن کی گیارہ جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی تحریک کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے سیکرٹری اطلاعات اور اے این پی کے رہنما میاں افتخار حسین نے کہا کہ لاپتا افراد کو عدالتوں میں پیش کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کو کسی طور نہ چھیڑا جائے اور صوبائی خودمختاری کو یقینی بنایا جائے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے سربراہ سردار اختر مینگل نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام چاہتے ہیں کہ ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی ہو۔ 

 

انہوں نے کہا کہ مجھے اپنی زمین اتنی عزیز ہے جتنی آپ کو ہے۔ بلوچستان کی معدنیات پر سب سے پہلا حق وہاں کے لوگوں کا ہے۔
قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیرپاؤ کا کہنا تھا کہ گرفتاریاں اور آنسو گیس عوام کو نہیں روک سکتیں، رکاوٹوں کے باوجود عوام نے جلسے کو کامیاب بنایا۔
اس سے قبل پی ڈی ایم کی مرکزی قیادت کا اجلاس مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما سردار ایاز صادق کے گھر پر ہوا جس میں حکومت مخالف تحریک کے اگلے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ ’عوام پی ڈی ایم کے کہنے پر باہر نہیں نکلے بلکہ پی ڈی ایم عوام کے کہنے پر باہر نکلی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اب جب اس حکومت کو آخری دھکا لگانے کا وقت آگیا ہے تو میری اہل لاہور اور معاشرے  کے ہر طبقے سے اپیل ہے کہ وہ ملک بچانے کے لیے باہر نکلیں اور حکومت کو آخری دھکا لگائیں۔‘
پی ڈی ایم کے مطابق جلسے میں تحریک کے اگلے مراحل کا اعلان کیا جائے گا۔ جلسے سے مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف بذریعہ ویڈیو لنک لندن سے خطاب کریں گے۔
قبل ازیں مریم نواز نے جلسے میں شرکت کرنے والے کارکنوں سے کورونا وائرس کے پیش نظر ماسک پہننے کی اپیل کی تھی۔ اتوار کو اپنی ایک ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’ذمہ دار شہری ہونے کے ناطے، اپنے اور اپنے پیاروں کی حفاظت کے لیے ماسک پہننا یاد رکھیے۔‘

حکومت نے پی ڈی ایم کو جلسے کی باضابطہ اجازت نہیں دی تاہم حکومت کا کہنا ہے کہ امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔  مریم نواز نے مسلم لیگ ن کے کارکنان کو ہر طرح کی رکاوٹیں عبور کر کے لاہور پہنچنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ اراکین اسمبلی ، عہدیدار اور ٹکٹ ہولڈرز کارکنوں کے ہمراہ پنڈال میں پہنچیں گے۔ یہ بھی ہدایات دی گئی ہیں کہ کارکنوں کو جہاں پر روکا جائے وہیں پر دھرنا دے دیا جائے۔
ادھر پنجاب کے وزیراعلیٰ کی مشیر برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے جلسے میں کوئی رکاوٹ کھڑی نہیں کی گئی۔ البتہ قانون کی خلاف ورزی پر ایکشن لیا جائے گا۔

گذشتہ روز ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ رات گئے جلسہ گاہ میں تیاریوں کا جائزہ لیا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما بلال یاسین، جن کے حلقے میں یہ جلسہ منعقد ہو رہا ہے، نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ اپوزیشن نے حکومت کی جانب سے ممکنہ رکاوٹوں کے پیش نظر متبادل پلان بھی تیار کر رکھا ہے جس کا مقصد جلسے کو ہر صورت کامیاب بنانا ہے۔

مریم نواز نے کارکنوں کو ہر رکاوٹ عبور کر کے جلسہ گاہ پہنچنے کی ہدایت کی ہے (فوٹو: اے اردو نیوز)

دوسری جانب پی ڈی ایم میں شامل دیگر جماعتوں کی قیادت نے بھی اپنے کارکنوں کو جلسے میں بھرپور شرکت کرنے کی ہدایات جاری کیں۔
صوبائی حکومت نے امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے اپنی تیاریاں مکمل کرکے پولیس سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو الرٹ رہنے کا حکم دیا ہے۔

شیئر: