Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سوال تو ہوں گے، یہ نہ کہیں کہ میں نام کیوں لیتا ہوں‘

نواز شریف نے کہا کہ ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کرنے والوں نے لاکھوں افراد کا روزگار کیوں چھین لیا؟ (فوٹو: ٹوئٹر)
مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے ایک بار پھر کہا ہے کہ 2018 کے انتخابات میں تاریخ کی سب سے بڑی دھاندلی کی گئی۔
نواز شریف نے لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے مینار پاکستان جلسے کے آخر میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’سنہ 2018 کے انتخابات میں اس وقت چند جرنیلوں نے فیصلہ کیا کہ نواز شریف شہاز شریف اور مسلم لیگ ن کو عبرت کا نشانہ بنانا ہے اور ایک کٹھ پتلی کو لانا ہے جو ان کے اشاروں پر ناچتی رہے اور وہی اب ہو رہا ہے۔‘
 
نواز شریف نے کہا کہ ’کیا اس تباہی اور بربادی کا ذمہ دار صرف عمران خان ہیں یا جنہوں نے سازش کر کے ہمارے سروں پر مسلط کر دیا۔‘
’پھر کہتے ہو نام نہ لوں، ملک کو برباد کر دیا، 22 کروڑ عوام کو برباد کر دیا اور کہتے ہو نام نہ لوں۔ آئین شکنی آپ کریں تو کیا میں نام واپڈا کا لوں؟‘
انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ اعتراض کرتے ہیں کہ میں نام کیوں لیتا ہوں، ’سوال تو ہوں گے، یہ نہ کہیں کہ میں نام کیوں لیتا ہوں۔‘
نواز شریف نے حکومت کو ایک بار سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ  ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کرنے والوں نے لاکھوں افراد کا روزگار کیوں چھین لیا؟ پچاس لاکھ گھر بنانے کا دعویٰ کیوں پورا نہیں ہوا، کس سے پوچھیں؟
’عمران خان کا فارن فنڈنگ کیس کئی برسوں سے کیوں لاپتا ہے؟  علیمہ خان نے اربوں کی جائیداد کیسے بنائی، کس سے پوچھ نواز شریف عوام کو حق حکمرانی دلوائے بغیر پیچھے نہیں ہٹے گا، یہ میرے اور 22 کروڑ عوام کے ضمیر کی آواز ہے۔‘

شیئر: