Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اماراتی قیادت کو پاکستانیوں کے مسائل سے آگاہ کیا‘

’پاکستان اور متحدہ عرب امارات گہرے تاریخی اور برادرانہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں‘ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات کا دورہ اور اماراتی قیادت سے ملاقاتیں سود مند رہی ہیں۔ 
’پاکستان اور متحدہ عرب امارات اپنے گہرے تاریخی اور برادرانہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں۔‘
متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظبی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 'میری اپنے بھائی، متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید سے بہت اچھی ملاقات ہوئی۔ میں نے انہیں خطے میں امن و امان کو درپیش خطرات سے آگاہ کیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ 'میں نے انہیں متحدہ عرب امارات میں پاکستانی کمیونٹی کو ویزہ سمیت درپیش دیگر مشکلات سے آگاہ کیا، اپنی گزارشات بھی پیش کیں اور ان کے موقف کو بھی سنا۔‘
انہوں نے کہا کہ 'اس نیوز کانفرنس کا مقصد پاکستانیوں اور عالمی برادری کو ضروری معلومات سے آگاہ کرنا ہے. ہمیں انٹیلی جنس ذرائع سے خبر ملی ہے کہ انڈیا، پاکستان کے خلاف سرجیکل سٹرائیک کرنے کا مذموم ارادہ رکھتا ہے۔‘
 ’میرے پاس بھی اس حوالے سے کافی معلومات ہیں، انڈیا اپنے خراب داخلی حالات اور جموں و کشمیر کی مخدوش صورت حال سے توجہ ہٹانے کے لیے یہ ڈرامہ رچانا چاہتا ہے۔‘
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کورونا کی عالمی وبائی صورت حال کے حوالے سے جس برے طریقے سے انڈیا نے اقدامات اٹھائے ہیں اس سے ان کی معیشت شدید متاثر ہوئی ہے۔
’انڈین حکومت کی پالیسیوں کے خلاف پورا ملک سراپا احتجاج ہے۔ اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک اور امتیازی قوانین کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔ انڈیا اس ساری صورتحال سے عالمی توجہ ہٹانے کے لیے ایسے اقدام کا ارادہ رکھتا ہے۔‘

وزیر خارجہ نے کہا کہ دورہ امارات اور اماراتی قیادت سے ملاقاتیں سود مند رہی ہیں (فوٹو: دفتر خارجہ)

ان کا کہنا تھا کہ 24 نومبر کو ہم نے عالمی برادری کو ڈوزیئر کے ذریعے آگاہ کیا ہے کہ کس طرح انڈیا، پاکستان میں دہشت گردی کی سرپرستی کر رہا ہے۔
’ڈس انفولیب کی رپورٹ آپ کے سامنے ہے۔ میں انڈیا کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ اگر اس نے کوئی ایسی حرکت کی تو پاکستان اس کا بھرپور اور منہ توڑ جواب دے گا۔‘
وزیر خارجہ نے بتایا کہ ہم نے دنیا کے اہم دارالحکومتوں کو اس خدشے سے باخبر کر دیا ہے۔ اگر انڈیا نے ایسی کوئی غیر ذمہ دارانہ حرکت کی تو افغان امن عمل سمیت خطے کے امن و استحکام کو شدید خطرات لاحق ہوں گے۔
’میں اپنے مشرقی ہمسائے کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہم اس کے ارادوں سے پوری طرح باخبر ہیں اور ایسے کسی مس ایڈونچر کا جواب بھرپور انداز میں دیا جائے گا۔‘
ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کے حوالے سے ہمارا موقف واضح اور غیر متزلزل ہے، ہم مسئلہ فلسطین کے حوالے سے دو ریاستی حل کے موقف پر قائم ہیں۔

شیئر: