Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امارات کا وزٹ ویزہ:’پاکستان سمیت 12ممالک پر پابندی‘

اماراتی سفارت خانے کے مطابق یہ پابندی غیر معینہ مدت کے لیے لگائی گئی ہے
متحدہ عرب امارات نے کورونا کی وجہ سے ایک بار پھر پاکستان سمیت متعدد ممالک کے شہریوں کے لیے وزٹ اور ورک ویزہ کے اجرا پر پابندی عائد کر دی ہے۔
پاکستان میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کی جانب سے اردو نیوز کو بتایا گیا کہ ’اماراتی حکومت نے کورونا کی دوسری لہر کے پیش نظر پاکستانیوں کے لیے وزٹ یعنی سیاحتی اور ورک ویزہ پرمٹ پر پابندی لگائی ہے۔ تاہم پاکستان سے ریڈ پاسپورٹ پر سفر کرنے کے مجاذ افراد جن میں وزراء، سفارت کار اور اعلی سرکاری افسران شامل ہیں کے ویزے سفارت خانے میں پروسیس کیے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری کی جانب سے جاری کر دی بیان میں کہا گیا ہے کہ ’متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان سمیت 12 ممالک کے لیے نئے وزٹ ویزوں کے اجرا کی عارضی طور پر معطلی کے بارے میں علم ہوا ہے۔ اس معطلی کا اطلاق پہلے سے جاری شدہ ویزوں پر عائد نہیں ہوگی۔‘ 
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’یہ اقدام کورونا کی دوسری لہر سے متعلق ہو سکتا ہے۔ ہم اس بارے میں اماراتی حکام کے سے تصدیق کر رہے ہیں۔‘ 

اس معطلی کا اطلاق پہلے سے جاری شدہ ویزوں پر عائد نہیں ہوگی

تاہم اماراتی سفارت خانے کے مطابق ’یہ پابندی غیر معینہ مدت کے لیے لگائی گئی ہے۔ اس کے خاتمے کا انحصار کورونا کی موجودہ لہر پر ہے۔ اگر اس میں جلدی کمی آجاتی ہے اور تو جلد ہی معمول کے مطابق ویزہ سروس بحال ہو جائے گی۔‘
اس سے قبل متحدہ عرب امارات 17 مارچ 2020 کو سفارتی پاسپورٹ کے علاوہ دیگر تمام ویزوں کا اجرا بند کر دیا تھا جس کی وجہ بھی  کرونا وائرس تھا۔ جب عالمی ادارہ صحت کی جانب سے وائرس کو عالمی وبا قرار دیا گیا تھا۔
تاہم اگست میں وزٹ ویزے جبکہ ستمبر میں مخصوص کمپنیوں کو ورک ویزوں کے اجرا کی اجازت مل گئی تھی۔ اس طرح ستمبر میں ہی کورونا ٹیسٹ منفی آنے کی صورت میں متحدہ عرب امارات کے سفر کی اجازت بھی دے دی گئی تھی۔
متحدہ عرب امارات کی امیگریشن اتھارٹی نے پانچ اکتوبر کو گھریلو ملازمین ،سرکاری اور نیم سرکاری اداروں کو ورک پرمٹ جاری کرنے کی بھی اجازت دے دی تھی۔ تاہم اب اعلان کیا گیا ہے کہ ان کیٹگریز کے لیے ویزوں کے اجرا کا فیصلہ کورونا وائرس کی صورت حال بہتر ہونے تک واپس لیا جاتا ہے۔
 

شیئر: