Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’غریب ممالک کو کورونا ویکسین 2021 کے شروع میں مل جائے گی‘

کورونا کی دوسری لہر کے دوران دنیا بھر میں کیسز مزید بڑھ رہے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ غریب ممالک کو کورونا ویکسین آئندہ سال کے شروع میں ملنا شروع ہو جائے گی۔ 
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق عالمی ادارہ صحت اور اس کے شراکت داروں کا کہنا ہے کہ تمام ممالک کو کورنا ویکسین کی خوراکیں آئندہ سال 2021 کے شروع میں فراہم کر دی جائیں گی۔
عالمی ادارہ صحت اور شراکت دوراں کی جانب سے جمعہ کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کوویکس پلیٹ فارم کے تحت تمام ممالک کو سال 2021 کے پہلے 6 ماہ کے دوران کورونا ویکسین تک رسائی حاصل ہو جائے گی، جبکہ پہلی ڈیلیوری سال کی پہلی سہ ماہی میں متوقع ہے۔
تمام ممالک کے لیے کورونا وائرس کی ویکسین کی رسائی یقینی بنانے کے لیے کوویکس کے نام سے ایک پلیٹ فارم بنایا گیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت سمیت دیگر شراکت دار گیوی ویکسین الائنس اور ایپیڈمک پریپئرڈنس انوویشن نے کہا تھا کہ ان کے پاس تقریباً دو ارب ویکسین کی خوراکیں موجود ہیں جو فی الحال تیاری کے مرحلے میں ہیں۔
تاہم بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ ویکسین کی فراہمی کا انحصار ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے ویکسین کی منظوری اور ممالک کی رضامندی پر ہے۔

دنیا بھر میں کورونا وائرس سے 16 لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

سینکڑوں کی تعداد میں ویکسین کی خوراکیں تیار کرنے والی کمپنیوں میں ایسٹرا زینیکا، جانسن جانسن، نووا واکس اور جی ایس کے شامل ہیں۔ جبکہ ان میں سے کسی ایک کمپنی کو بھی اس کی تیار کردہ ویکسین کے استعمال کی منظوری نہیں ملی۔
گیوی ویکسین الائنس کے سربراہ سیتھ برکلے نے منصوبے کی کامیابی کے حوالے سے کہا کہ وبا کے دوران غریب اور امیر ممالک کے لیے تقریباً بیک وقت ویکسین کی فراہمی کو یقینی بنانا ایسی کامیابی ہے جو دنیا نے پہلے کبھی نہیں حاصل کی تھی۔
برطانیہ کے بعد کینیڈا اور امریکہ میں بھی ویکسین لگانے کا عمل شروع ہو گیا ہے۔
کورونا وائرس کی ویکسین سب سے پہلے ہیلتھ کیئر ورکرز اور عمر رسیدہ افراد کو لگائی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے دنیا بھر میں 16 لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس وبا نے ملکوں کے مابین عدم مساوات کو بھی بے نقاب کیا ہے۔

شیئر: