Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’چیئرمین نیب پیش نہ ہوئے تو ان کے وارنٹ جاری کیے جائیں گے‘

سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب کو پیش کرنے کے لیے سینیٹ کے پروسیجر پر عمل کیا جائے گا (فوٹو: فیس بُک)
سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب سینیٹ کمیٹی میں پیش نہ ہوئے تو ان کے وارنٹ جاری ہوسکتے ہیں۔
اتوار کو لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ میں اپنے موقف پر قائم ہوں کہ چیئرمین نیب آگر سینیٹ کمیٹی کے سامنے پیش نہیں ہوتے تو ان کے وارنٹ جاری ہوں گے۔
اس سلسلے میں سینیٹ کے پروسیجر پر عمل درآمد کیا جائے گا اور انہیں پیش کرنے کے لیے وارنٹ جاری کریں گے، یہ سینیٹ کمیٹی کا اختیار ہے۔

 

 انہوں نے کہا کہ نیب آرڈیننس میں ترمیم نہ کرنا سیاسی جماعتوں کی ناکامی اور غلطی ہے۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ اگر سیاسی جماعتیں وقت پر ترمیم لے آتیں تو آج یہ حال نہ ہوتا۔
’سیاسی انتقام کا نشانہ اپنی جگہ مگر کاروباری شخصیات کا نیب سے کیا لینا دینا ہے، کوئی پلاٹ بیچے تو نیب کا نوٹس آجاتا ہے، کوئی چیز درآمد کریں تو نیب کا نوٹس آجاتا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ نیب والے ہاؤسنگ سوسائٹیز والوں کو نوٹس جاری کرکے کہتے ہیں کہ آپ کو گورننگ باڈی ہم بنائیں گے۔
’ان کی جعلی ڈگریاں اور جعلی ڈومیسائل ہیں، دو دو تین تین ڈومیسائل ہیں۔ان کے اثاثے آمدنی سے زائد ہیں۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ پھر نیب کا ہر چیز کا انچارج بنا دیں اور باقی سارے ادارے بند کر دیں۔ نیب کی وجہ سے لوگ ملک چھوڑ کر چلے گئے۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے مطابق نیب آرڈیننس میں ترمیم نہ کرنا سیاسی جماعتوں کی ناکامی اور غلطی ہے (فوٹو: فیس بُک)

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات وقت پر ہوں گے اور کوئی اس کا طریقہ کار تبدیل نہیں کر سکتا۔ اس میں صرف آئینی ترمیم کے ذریعے ہی تبدیلی کی جا سکتی ہے اور میرا نہیں خیال کہ اتنے مختصر وقت میں ایسا کوئی قدم اٹھایا جا سکتا ہے۔
’11 مارچ کو سینیٹرز ریٹائر ہوں گے، اس سے پہلے الیکشن کمیشن کی جانب سے پورا شیڈول آئے گا۔‘  
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اگر سب ڈاکو ہیں تو پارلیمنٹ گھر چلی جائے۔ اپوزیشن جماعتوں کےاستعفے کوئی انہونی بات نہیں۔

شیئر: