Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سینیٹ انتخابات شو آف ہینڈ نہیں بلکہ اوپن بیلٹ کے ذریعے ہوں گے‘

اٹارنی جنرل آف پاکستان خالد جاوید خان نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشنز شو آف ہینڈ نہیں بلکہ اوپن بیلٹ کے ذریعے ہوں گے۔ 
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اٹارنی جنرل نے آئندہ سینٹ انتخابات کے حوالے سے واضح کیا کہ حکومت اوپن بیلٹنگ کے ذریعے سینیٹ انتخابات کروانے کا ارادہ رکھتی ہے اور اس ضمن میں سپریم کورٹ آف پاکستان سے رجوع کیا جائے گا۔ 
انہوں نے وضاحت کی کہ شو آف ہینڈ کے ذریعے سینیٹ الیکشنز ممکن نہیں کیونکہ سینیٹ انتخابات میں ووٹر ایک سے زائد نشستوں کے لیے ووٹ استعمال کرتا ہے۔
’ایک سے زائد نشست پر ووٹ ڈالنے کے لیے شو آف ہینڈ کا طریقہ ممکن نہیں، اوپن بیلٹ میں ووٹ کی پرچی پر ووٹر کا نام درج ہوگا۔‘ 
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے گذشتہ اجلاس میں سینیٹ انتخابات کے طریقہ کار میں تبدیلی کے حوالے سے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے اور الیکشنز مارچ کے بجائے فروری میں کروانے کے لیے الیکشن کمیشن سے رابطہ کرنے کی منظوری دی تھی۔ 
وزیر اعظم عمران خان نے بھی اس بات کا اعلان کیا ہے کہ سینیٹ انتخابات میں مبینہ ہارس ٹریڈنگ کو روکنے کے لیے شو آف ہینڈ کے ذریعے انتخابات کرائیں جائیں گے اور اس سلسلے میں سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔ 

’شو آف ہینڈ سے سینیٹ الیکشنز ممکن نہیں کیونکہ ان انتخابات میں ووٹر ایک سے زائد نشستوں کے لیے ووٹ استعمال کرتا ہے‘ (فوٹو: سینیٹ)

ادھر حزب اختلاف کی جماعت مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے جمعرات کو لاہور میں نیوز کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ وہ وہ شو آف ہینڈ کے خلاف نہیں لیکن جب چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کو ہم نے چیلنج کیا تھا اس وقت حکومت کو شو آف ہینڈ کیوں یاد نہیں آیا اور اب جب اپنی حکومت جاتی نظر آرہی ہے تو شو آف ہینڈ یاد آگیا۔

شیئر: