Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کی نئی شکل، کئی یورپی ممالک کی برطانیہ کی پروازوں پر پابندی

جرمنی، اٹلی اور نیدرلینڈز نے اتوار کو اعلان کیا کہ وہ برطانیہ سے آنے والی پروازوں کو روک رہے ہیں (فوٹو: اے پی)
برطانیہ میں کورونا وائرس کی نئی شکل کے تیزی سے پھیلاؤ کے بعد کئی یورپی ممالک نے برطانیہ کے ساتھ فضائی سروس معطل کر دی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے حکومتی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ جرمنی اتوار اور پیر کی درمیانی رات برطانیہ کے ساتھ فضائی رابطے معطل کر دے گا۔
اس سے قبل بیلجیئم، نیدرلینڈز، اٹلی اور آسٹریا نے بھی برطانیہ میں وبا کے پھیلاؤ میں اضافے کے بعد اس کے ساتھ فضائی سروس معطل کر دی تھی۔

 

ذرائع کا کہنا ہے کہ آنے والے گھنٹوں کے دوران جرمن حکومت اس حوالے سے باضابطہ اعلان بھی کر دے گی۔
جرمنی کے حکومتی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ پابندی پوری 27 رکنی یورپی یونین کی جانب سے لگائی جا سکتی ہے اور یہ ممالک برطانیہ کے ساتھ سمندری، زمینی اور ریل کے رابطوں کے حوالے سے بھی مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنے کا جائزہ لے رہے ہیں۔
جرمنی کا یہ اقدام صرف 31 دسمبر تک کے لیے ہوگا، برطانیہ پہلے ہی یورپی یونین کو چھوڑ چکا ہے اور وہ برسلز کے آئندہ فیصلوں کا پابند نہیں ہوگا۔
حکومتی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ برلن پہلے ہی ’اقدامات پر کام کر رہا ہے‘ کہ پروازوں پر پابندی کو جنوری تک توسیع دے دی جائے۔
جرمن حکام جنوبی افریقہ سے آنے والی فلائٹس پر بھی پابندی لگانے کے حوالے سے حکمت عملی پر غور کر رہے ہیں جہاں اسی قسم کے وائرس کی نشاندہی ہوئی ہے۔
فنانشل ٹائمز کے مطابق برطانوی پروازوں پر پابندی لگانے والے ممالک کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ جرمنی، اٹلی، بیلجیئم، آسٹریا اور نیدرلینڈز برطانیہ میں کورونا وائرس کی نئی شکل میں اضافے کی وجہ سے اس کے ساتھ فضائی رابطے معطل کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔

یورپی یونین برطانوی پروازوں کے حوالے سے مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر غور کر رہی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

جرمنی، اٹلی اور نیدرلینڈز نے اتوار کو اعلان کیا کہ وہ برطانیہ سے آنے والی پروازوں کو روک رہے ہیں جبکہ بیلجیئم نے برطانیہ کے ساتھ فضائی اور ریل کے روابط منقطع کر دیے ہیں۔
آسٹریا نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں مکمل پابندی لگا رہا ہے جبکہ آئرلینڈ کا کہنا ہے کہ وہ فلائٹس اور بحری راستوں کے ذریعے آنے والے مسافروں پر بڑے پیمانے پر پابندیاں لگانے پر غور کر رہا ہے۔
ریلوے کمپنی یوروسٹار کا کہنا ہے کہ وہ پیر کے روز سے ’لندن، برسلز اور ایمسٹرڈیم کے مابین ٹرین سروس‘ نہیں چلا سکے گی۔
فرانس کی حکومت نے اس صورت حال کے حوالے سے کابینہ کا ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔    
واضح رہے کہ برطانیہ میں گذشتہ دو ہفتوں کے دوران کورونا وائرس کی ایک نئی قسم کی وجہ سے کیسز میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

ریلوے کمپنی یوروسٹار کا کہنا ہے کہ وہ پیر سے ’لندن، برسلز اور ایمسٹرڈیم کے مابین ٹرین سروس‘ نہیں چلا سکے گی (فوٹو: وکی میڈیا)

برطانوی سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اب وائرس کے ایک دوسرے میں منتقل ہونے کا تناسب 70 فیصد زیادہ بڑھ گیا ہے جبکہ وزیراعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ حکومت کو اس سلسلے میں فوری اقدامات کرنا ہوں گے۔
سنیچر کو نیوز کانفرنس کرتے ہوئے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا تھا کہ ’میں بوجھل دل کے ساتھ آپ کو یہ بتا رہا ہوں کہ ہم اب اُس طرح سے کرسمس نہیں منا پائیں گے جس طرح ہم نے پہلے منصوبہ بندی کی تھی۔‘

شیئر: