Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الجھن اور ذہنی تناؤ کی 9 ممکنہ وجوہات کیا ہیں؟

ذہنی تشویش کی وجہ سے چڑچڑاپن ہوتا ہے۔ فوٹو: ان سپلیش
ذہنی تناؤ انسان کو مختلف مسائل کا شکار کر دیتا ہے، جس کی وجہ سے چڑچڑاپن ہوتا ہے، تنگی محسوس ہوتی ہے اور کسی کام پر مکمل توجہ نہیں رہتی۔ ایسے حالت میں مبتلا شخص مکمل آرام یا نیند نہیں کرسکتا۔ وہ مایوسی کی کیفیت محسوس کرتا ہے اور کسی بات پر غور وفکر کی صلاحیت سے محروم ہو جاتا ہے۔
ذیل میں اس کے اسباب ذکر کیے جاتے ہیں:
1-حاملہ ہونا: بہت سی خواتین حمل کے دوران  چیزیں یاد رکھنے میں مشکل محسوس کرتی ہیں، کیونکہ حمل سے عورت کے جسم میں بڑی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں، جن کے تحت جسم میں جنین کی حفاظت اور پرورش کے لیے کیمیکل بنتے ہیں جو عورت کی یادداشت کے لیے پریشانی کا سبب بن جاتے ہیں۔
2-ایک سے زیادہ سکلیروسیس: یہ بیماری مرکزی اعصابی نظام کو متاثر کرتی ہے اور دماغ کے جسم کے ساتھ رابطے کو تبدیل کر دیتی ہے۔ اس بیماری میں مبتلا نصف افراد یادداشت اور عدم توجہ جیسی  بیماریوں میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ اس کے لیے سیکھنے کی مشقیں کرنا مفید ہوتا ہے۔
3-ادویات: بعض قسم کی ادویات صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں، وہ ڈاکٹرز کی تجویز کردہ بھی ہوسکتی ہیں، ایسی ادویات دماغ پر اثر انداز ہوکر اسے کام سے معطل کر دیتی ہیں، اس لیے اگر آپ کوئی ادویات استعمال کر رہے ہوں اور آپ کا دماغ پہلے کی طرح کام نہ کررہا ہو تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

بعض ادویات دماغ پر اثر انداز ہوکر اسے کام سے معطل کردیتی ہیں۔ فوٹو: ان سپلیش

4-کینسر کا علاج: کینسر کی کیموتھراپی  کی وجہ سے  بعض اوقات  کیمو برین ہوجاتا ہے جس میں مریض کو  تاریخیں اور  مختلف چیزوں کے نام یاد رکھنے میں دشواری ہوتی ہے۔ یہ  عموماً جلدی ختم ہو جاتا ہے لیکن بعض اوقات یہ بیماری کے بعد  طویل عرصے تک رہ جاتا ہے۔
5-حیض کا رُک جانا: خواتین جب عمر  کے اس حصے میں پہنچتی ہیں تو ان کے لیے مختلف اشیاء کے نام یاد رکھنا دشوار ہوجاتا ہے۔ ایسا عموماً پچاس سال کی عمر گزر جانے کے بعد ہوتا ہے، اس میں ذہنی الجھن، اچانک پسینہ آ جانا، دل کی دھڑکن کا تیز ہوجانا وغیرہ شامل ہوتا ہے۔ اس کا علاج ہارمونز کی دواؤں اور دیگر کچھ ادویات کے استعمال سے ممکن ہوتا ہے۔

نیند سات سے 9 گھنٹوں سے زیادہ مت لیں۔ فوٹو: ان سپلیش

6-دائمی تھکاوٹ: یہ ایک پچیدہ بیماری ہے۔ اس میں پٹھے کمزور ہوجاتے ہیں اور مطلوبہ کام نہیں کرتے۔ اس کی وجہ سے روزمرہ کے کام کرنے کی صلاحیت متاثر ہوجاتی ہے۔ یہ الجھن، فراموشی، بھولنے اور عدم توجہ کا ذریعہ بنتی ہے۔ اس کا کوئی علاج نہیں ہوتا، البتہ   بعض ادویات سے فائدہ  ہوسکتا ہے۔ ورزش اور  نفسیاتی علاج بھی فائدہ مند ہوتا ہے۔
7-افسردہ ہونا: اس بیماری کی وجہ سے اشیاء کو اچھی طرح یاد رکھنا مشکل ہوتا ہے، افسردگی دماغ پر اثر انداز ہوتی ہے جس سے ذہنی تناؤ اور الجھن پیدا ہوتی ہے۔ افسردگی کا علاج ممکن ہوتا ہے اس میں نفسیاتی علاج بھی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔

حمل سے عورت کے جسم میں کیمیکل بنتے ہیں جو یادداشت کے لیے پریشانی کا سبب بن جاتے ہیں۔ فوٹو: ان سپلیش

8-نیند: مکمل نیند دماغ کو درست کام کرنے میں مدد دیتی ہے، لیکن زیادہ نیند دماغ کو معطل بھی کردیتی ہے۔ اس لیے نیند سات سے 9 گھنٹوں سے زیادہ مت لیں۔ اسی طرح کھانا کھانے کے بعد کیفینیٹڈ مشروبات کا استعمال مت کریں، موبائل کو نیند سے قبل بستر سے دور کردیں اور اپنی نیند کا ٹائم ٹیبل بنائیں۔
9-کیل مہاسے: جسم میں قوت مدافعت کم ہونے کی وجہ سے چہرے پر کیل مہاسے بن جاتے ہیں۔ ہر شخص کو مختلف اسباب کی وجہ سے کیل مہاسے بنتے ہیں۔ اس لیے کہ کیل مہاسوں کی وجہ سے دماغ کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے، اسی طرح الجھن اور دھیان  میں مشکل ہونے لگتی ہے۔ اس کا باقاعدہ کوئی علاج نہیں ہے البتہ اس کے لیے ڈاکٹر کے مشورہ کے ساتھ دوائی لینا مفید ہو سکتا ہے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں