Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مولانا شیرانی کا جمعیت علمائے پاکستان کو جے یو آئی ف سے الگ کرنے کا اعلان

چند روز پیشتر مولانا گل نصیب، شجاع الملک، حافظ حسین احمد اور مولانا شیرانی کو جے یو آئی ف سے نکال دیا گیا تھا۔ فوٹو سوشل میڈیا
جعمیت علمائے اسلام ف سے نکالے گئے ارکان نے جمعیت علمائے پاکستان کو جے یو آئی ف سے الگ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
منگل کو اسلام آباد میں ناراض ارکان کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسلامی نظریاتی کونسل کے سابق چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی کا کہنا تھا کہ ’فضل الرحمٰن نے ف کے نام سے اپنا الگ گروپ بنایا ہم کبھی بھی جے یو آئی ف یا فضل الرحمٰن گروپ کا حصہ نہیں رہے۔‘
مولانا شیرانی کے مطابق ’ہم دستور کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کے رکن ہیں اور رہیں گے‘۔
مولانا شیرانی نے اپنے ساتھیوں کو جماعت کے ساتھ رابطے نہ توڑنے کی ہدایت بھی کی۔ مولانا شیرانی نے فضل الرحمن گروپ کے حوالے سے کچھ شرائط کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر وہ ہمیں کسی پروگرام میں شرکت کی دعوت دیتا ہے تو ہم جائیں گے۔‘
انہوں نے ایک قرارداد پاس کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہ جمعیت علمائے اسلام ف کے نوٹیفکیشن کو منسوخ کیا جائے اور نیا نوٹیفکیشن جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے نام سے جاری کیا جائے اور الیکشن کمیشن میں جمع کروایا جائے۔
بقول ان کے ’اس وقت جو ہو رہا ہے وہ صداقت اور دیانت سے خالی ہے۔ مولانا محمد خان شیرانی کا مزید کہنا تھا کہ انہیں سیاست اکابرین سے وراثت میں ملی ہے۔

 


جے یو آئی ف اس وقت حکومت مخالف اتحاد پی ڈی ایم کا حصہ ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

قبل ازیں ہونے والے اجلاس میں مولانا شجاع الملک سمیت دیگر نے شرکت جبکہ حافظ حسین احمد نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
حافظ حسین احمد کا کہنا تھا ’ہم نے جماعت چھوڑی ہے نہ جماعت سے علیحدگی اختیار کی ہے۔‘ ان کے مطابق آزادی مارچ کے موقع پر بات کرنے کی کوشش کی گئی تو نہیں کرنے دی گئی۔
جب مولانا فضل الرحمٰن کے مقابلے کے لیے مولانا محمد خان شیرانی کا نام پیش کیا تو تین دن تک اجلاس نہ ہو سکا۔
خیال رہے چند روز پیشتر مولانا فضل الرحمٰن پر تنقید کے باعث مولانا محمد خان شیرانی، حافظ حسین احمد اور دو دیگر ارکان کی جمعیت علمائے اسلام ف نے رکنیت ختم کر دی تھی، جے یو آئی ف اس وقت حکومت مخالف اتحاد پی ڈی ایم کا حصہ ہے اور مولانا فضل الرحمن اس کے صدر ہیں۔

شیئر: