Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹرمپ کےامدادی بل پر دستخط کے بعد تیل نرخ 52 ڈالرکی سطح پر پہنچ گئے

’’اوپیک‘‘کے4 جنوری2021 کے واجلاس پر بھی توجہ مرکوز ہے۔(فوٹو عرب نیوز)
امریکی صدر  ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کورونا وائرس امدادی پیکیج پر دستخط کرنے اور ویکسی نیشن کی یورپی مہم کے آغازکے باعث مستقبل قریب میں تیل کی کمزور طلب سے متعلق تشویش میں اضافہ ہو گیا اور تیل نرخ 52 ڈالر فی بیرل کی سطح کو چھونے لگے۔
عرب نیوز کے مطابق  روئیٹرز  نیوز  ایجنسی نے بتایا ہے کہ  برینٹ خام تیل کی قیمت میں فی بیرل 45 سینٹ یا 0.9 فیصد اضافہ ہوا اور کاروبار کے دوران یہ 52.02 ڈالرتک پہنچ گئی ہے۔

کورونا کو قابو کرنے کی کوششوں میں تیل نرخ کو مزید دھچکے کا خدشہ ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

اس کے آغاز میں کچھ تبدیلی آئی  تھی اور فی بیرل نرخ  51.74 ڈالر ہو ئے تھے۔ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ’’ڈبلیو ٹی آئی‘‘ کے خام تیل نرخوں میں 59 سینٹ یعنی 1.2فیصد کا اضافہ ہوااور یہ 48.82 ڈالر تک جا پہنچے۔
برکر اوآنڈا کے تجزیہ کارجیفری ہیلی نے کہا کہ امریکی محرک بل پر دستخط سے تیل نرخوں میں بہتری کی بنیاد فراہم ہونی چاہئے۔
رواں سال تیل نرخ تاریخ کی انتہائی نچلی سطحوں پر پہنچنے کے بعد بہتر ہوئے تھے تاہم کورونا کی عالمی وبا نے تیل کی طلب کو  دنیا بھر میں متاثر کیا ہے۔

خام تیل نرخوں میں 59 سینٹ یعنی 1.2فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

برینٹ 18دسمبر کو 52.48 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گیا۔ یہ رواں سال مارچ کے بعد سب سے بلند سطح تھی تاہم کورونا  وائرس کی ایک نئی تبدیل شدہ قسم کے منظرعام پر آئی جس کے باعث آمد و رفت پر  دوبارہ پابندیاں لگائی جا نے لگیں۔
اس صورتحال نے مستقبل قریب کی مدت کی تیل طلب کو متاثرکیا اور نرخوں میں تبدیلی سامنے آئی۔
ایکسی میں چیف گلوبل مارکیٹ سٹریٹجسٹ سٹیفن اننیس نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کو قابو کرنے کی کوششوں میں تیل نرخوں کو مزید کسی دھچکے کا خدشہ موجود ہے۔
 
 
تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اور ان کے اتحادیوں کے گروپ ’’اوپیک‘‘کے 4 جنوری2021 کو ہونے والے اجلاس پر بھی توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔
یہ گروپ رواں برس مارکیٹ کی مدد کے لئے تیل پیداوار میں کی جانے والی ریکارڈ کٹوتیوں میں کمی کر رہا ہے۔
اوپیک جنوری میں تیل پیداوار میں 5لاکھ بیرل یومیہ اضافہ کرنے کے لئے تیار ہے۔
روسی نائب صدر الیگزینڈر نوواک نے کہا کہ اگر مارکیٹ توقع سے زیادہ تیزی کے ساتھ بحالی کی جانب گامزن ہو جائے تو سودا طے کیا جاسکے گا۔
روس کے روزنیفٹ نے کہا کہ اس نے آرکٹک کے جزیرہ نما تیمر میں ایک وسیع آئل فیلڈ کے حقوق خرید لئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی وہ تیل اور اس کی مصنوعات کی ترسیل کے لئے شمالی سمندری راستہ استعمال کرنے کے منصوبے بنا رہا ہے۔
 

شیئر: