Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لیبر کیمپوں میں یکم جنوری سے تفتیش کا آغاز

لیبر کیمپ کے حوالے سے نئے رہائشی قوانین پر عمل کرنا لازمی ہے۔ (فوٹو: سبق)
وزارت بلدیات نے یاددہانی کرائی ہے کہ 31 دسمبر کو کارکنوں کے رہائشی کیمپس میں مقررہ سہولتوں کی فراہمی کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہوجائے گی۔ یکم جنوری 2021 سے تفتیشی کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔ 
ملازمین کی اجتماعی رہائش گاہوں میں مقررہ سہولتیں فراہم نہ کرنے والے اداروں پر جرمانے کیے جائیں گے۔ وزارت بلدیات و دہی ترقی کی جانب سے کیے جانے والے ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ کارکنوں کے رہائشی قوانین کے حوالے سے مقررہ معیار پرکسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ 
کمپنیوں کے ملازمین کے لیے اجتماعی رہائشی کیمپوں کے لائسنس اس وقت تک جاری نہیں کیے جائیں گے جب تک وہاں مقررہ سہولتیں فراہم نہ کی جائیں۔ 
سہولتوں کی فراہمی کے حوالے سے وزارت بلدیات کی جانب سے 31 دسمبر 2021 تک کا وقت دیا گیا تھا۔ وزارت بلدیات کی جانب سے کیمپوں کے لیے معائنہ ٹیمیں بھی مقرر کرلی گئی ہیں جو مختلف ریجنز میں قائم لیبر کیمپوں کا دورہ کرکے انکا جائزہ لینے کے بعد اپنی رپورٹ سے وزارت کو مطلع کریں گی۔ 
واضح رہے سعودی عرب میں کورونا وائرس کی وبا کے آغاز میں بے شمار ایسے لیبر کیمپوں کا انکشاف ہوا تھا جہاں سماجی فاصلے کے اصولوں کے خلاف انتہائی مختصر جگہ پر ملازمین کو رہائش فراہم کی گئی تھی۔  
لیبرکیمپس میں نہ تو تازہ ہوا کی آمد کا کوئی انتظام تھا اور نہ ہی دیگر سہولیات فراہم کی گئی تھیں جس کی وجہ سے لیبر کیمپس میں کورونا کی وبا بڑی تیزی سے پھیلی تھی۔ 

وزارت بلدیات کی جانب سے 31 دسمبر تک کا وقت دیا گیا تھا- (فوٹو: ٹوئٹر)

اس حوالے سے وزارت کا کہنا تھا کہ لیبر کیمپوں میں مقررہ تعداد سے زیادہ کارکنوں کو رکھنا قانون کی خلاف ورزی شمار ہوگی۔  
لیبر کیمپ کے لیے حاصل کی گئی عمارت کو اس وقت تک لائسنس جاری نہیں کیا جائے گا جب تک وہاں مقررہ شرائط پوری نہ کردی جائیں۔ 
مقررہ سہولتیں فراہم نہ کرنے والے ادارے کے خلاف تفتیشی ٹیمیں فوری کارروائی کی سفارش کریں گی جن پر وزارت کے متعلقہ ادارے کارروائی کریں گے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: