Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حکومت اپوزیشن کی تجاویز پر بیان بازی نہیں، غور کرے: چوہدری شجاعت

چوہدری شجاعت کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کو ملکی مفاد کے لیے اکٹھا ہونا چاہیے (فوٹو: اے ایف پی)
سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ حکومت اپوزیشن کی تمام تجاویز کا جواب صرف بیان بازی سے نہ دے بلکہ ان پر سنجیدگی سے غور کرے۔
جمعرات کو لاہور سے جاری ہونے والے بیان میں چوہدری شجاعت حسین کی جانب سے مزید کہا گیا کہ ’ہم تو اتحادی ہیں، ہم ہدایت کی بھی بات کرتے ہیں تو مخالفت کا نام دے دیا جاتا ہے‘ ملک کی موجودہ صورت حال کے حوالے سے چوہدری شجاعت حسین کا کہنا ہے کہ حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں جہاں پہلے کبھی نہیں تھے۔‘
بقول ان کے حکومت اور اپوزیشن دونوں کو لوگوں نے اپنے ووٹوں سے منتخب کر کے اسمبلیوں میں بھیجا ہے۔ ’دونوں کو یہ سمجھنا چاہیے کہ انہوں نے عوام کے مفاد میں کام کرنا ہے۔‘
چوہدری شجاعت حسین کا یہ بھی کہنا تھا کہ کریڈٹ کے چکر میں نہ پڑیں کیونکہ اس کی دوڑ میں اسمبلیوں میں بعض ارکان ایسی باتیں بھی کر جاتے ہیں جو کسی کے لیے بھی قابل قبول نہیں ہوتیں۔
ان کے مطابق حکومت ہو یا اپوزیشن، وہ ان لوگوں کے مشوروں میں نہ آئیں جن کی سوچ ملکی سے زیادہ ذاتی مفاد کی ہو۔
’حکومت اور اپوزیشن کو ملکی مفاد کے لیے اکٹھا ہونا چاہیے۔‘ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومتی نمائندے ہر بات کو انا کا مسئلہ نہ بنائیں بلکہ آگے بڑھ کر معاملات سلجھانے میں پہل کریں۔
’ڈھائی سال گزر چکے ہیں، ایک سال اور گزرا تو اس گالی گلوچ کے نتائج سامنے آئیں گے۔‘ چوہدری شجاعت حسین کا مزید کہنا تھا کہ معاملات کو مزید خراب ہونے سے بچانے کے لیے رسمی یا غیر رسمی کسی بھی طریقے سے بات چیت کی طرف جانا چاہیے۔

شیئر: