Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کسان کی خودکشی، ’مودی حکومت میرے جسم کا ہر حصہ بیچ کر بجلی کا بل لے‘

اہلکاروں نے 87 ہزار روپے کا بل ادا نہ کرنے پر کسان کی آٹا چکی اور موٹر سائیکل ضبط کر لی (فوٹو: ٹوئٹر)
 انڈیا کی ریاست مدھیہ پردیش میں ایک کسان نے مبینہ طور پر بجلی کمپنی کی طرف سے ہراساں کیے جانے کے بعد خود کشی کر لی اور وزیراعظم نریندر مودی کے نام ایک خط چھوڑ دیا۔
انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق 35 برس کے منیدرا راجپوت نامی کسان نے خط میں لکھا ہے کہ نریندر مودی کی حکومت ان کے ’جسم  کا ہر حصہ فروخت کرے تاکہ واجبات کی ادائیگی ہو سکے۔‘
کسان کے خاندان کا الزام ہے کہ ڈسکام کے اہلکاروں نے 87  ہزار روپے کا بل ادا نہ کرنے پر ان کی آٹا چکی اور موٹر سائیکل ضبط کر لی تھی۔

 

منیدرا راجپوت نے خودکشی سے پہلے لکھے گئے اپنے خط میں کہا ہے کہ ’جب بڑے سیاست دان یا کاروباری شخصیات کوئی خلاف قانون کام کرتے ہیں تو سرکاری اہلکار کوئی کارروائی نہیں کرتے۔ اگر وہ قرض لیتے ہیں تو یا ان کا قرض معاف کر دیا جاتا ہے یا انہیں ادائیگی کے لیے کافی وقت دیا جاتا ہے، لیکن اگر کوئی غریب تھوڑا سا قرضہ بھی لے تو حکومت اسے قرض ادا نہ کرنے کی وجہ پوچھنے کے بجائے سرعام لوگوں کے سامنے بے عزت کرتی ہے۔‘
ان کے خاندان کے مطابق ان کی فصلیں تباہ ہو گئی تھیں جس کی وجہ سے وہ بجلی کا بل ادا نہ کر سکے۔ بجلی کمپنی نے انہیں نوٹس بھیجا اور اس کے بعد آٹا چکی اور موٹر سائیکل ضبط کر لی، اور منیدرا راجپوت نے اس بات سے دلبرداشتہ ہو کر خود کشی کر لی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

شیئر: