Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران نے جنوبی کوریا کا بحری کیمیکل ٹینکر قبضے میں لے لیا

ایران اس جہاز پر قبضے کا سبب تیل آلودگی بتا رہا ہے جو بالکل احمقانہ ہے۔(فوٹو ٹوئٹر)
ایرانی فورسز نے آبنائے ہرمز میں جنوبی کوریا کا پرچم بردار کیمیکل ٹینکر قبضے میں لے لیا۔ یہ دنیا میں بحری جہازوں کی اہم ترین آبی گزرگاہ میں سلسلے وار ہونے والا  تازہ ترین واقعہ ہے ۔
عرب نیوز کے مطابق سمندری سیکیورٹی کی نگراں،مشاورتی فرم ’’ڈریاڈ گلوبل ‘‘کے مطابق جنوبی کوریا کا بحری جہاز ’’ہنکوک چیمی‘‘جو سعودی عرب کے شہر الجبیل سے متحدہ عرب امارات کے شہر فجیرہ جا رہا تھا۔
ٹینکر کو اس کے مخصوص راستے سے شمال کی جانب ایرانی علاقے کی جانب موڑ لیا  گیا۔ایسے واقعات کے باعث کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔

 یہ بحری جہاز سعودی عرب کی بندرگاہ الجبیل سے امارات جا رہا تھا۔(فوٹو وکی پیڈیا)

ڈریاڈ گلوبل نے بتایا کہ جنوبی کوریائی بحری جہاز پر عملے کے 23 ارکان سوار ہیں جن میں انڈونیشی اور برمی شامل ہیں۔ اس جہاز کو ایرانی فورسز نے قبضے میں لے لیا۔ بعد ازاں ایرانی ریاستی میڈیا نے اس خبر کی تصدیق کر دی۔
تہران اور سیؤل کے تعلقات حالیہ برسوں میں خراب ہوئے ہیں۔ اس کا ایک سبب ایرانی تیل کی اس رقم پر ہونے والا تنازع ہے جو مبینہ طور پر جنوبی کوریا کے بینکوں میں منجمد ہے۔
ڈریاڈ گلوبل کے ایک شراکت دار منرو اینڈرسن نے بتایا کہ مذکورہ سمندری واقعہ ایران کی وسیع تر علاقائی حکمت عملی اور خارجہ پالیسی کا اشارہ ہے۔

جنوبی کوریائی بحری جہاز پر عملے کے 23 ارکان سوار ہیں۔(فوٹو عرب نیوز)

انہوں نے کہا کہ ایران اس جہاز پر قبضے کا سبب تیل آلودگی بتا رہا ہے جو بالکل احمقانہ ہے۔ جہاز پر قبضے کا تعلق بلا شبہ تیل کی منجمد رقم پر ہونے والے جھگڑے سے ہے۔
منرو نے کہا کہ اس قسم کے واقعات کو ایران ان قوتوں کے خلاف تمام کارروائیوں سے فائدہ اٹھانے کی کوششوں میں استعمال کرے گا جو اس کے خیال میں ایرانی مفادات کے خلاف کام کرتی ہیں۔

تہران اور سیؤل کے تعلقات حالیہ برسوں میں خراب ہوئے ہیں۔(فوٹو العربیہ)

منرو نے کہا کہ اگر وسیع تناظر میں بات کی جائے تو خطے میں جہازرانی کی حفاظت کا معاملہ انحطاط کا شکار نہیں تاہم ایران سے تنازعات میں ملوث ریاستوں کے بحری جہاز اور سیلرز کو ہدف بنائے جانے کے خطرات بہت زیادہ ہیں۔ یہ خلیج عرب میں ایرانی حکمت عملی کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بحری جہازوں پر قبضہ ایرانیوں اور اسلامک ریوالیوشنری گارڈ کور ’’آئی آر جی سی‘‘ کی کلاسک اُصولی کارروائی ہے جو یہ ظاہر کرتی ہے کہ ایران خطے میں اپنا اثرو رسوخ استعمال کرنے کا ارادہ اور استعداد رکھتا ہے تاکہ وہ خارجہ پالیسی کے وسیع تر اہداف حاصل کر سکے۔
اینڈرسن نے کہا کہ یہ ایران سے منسوب کئے جانے کے قابل کارروائیوں کے سلسلے کاتازہ ترین واقعہ ہے۔ ان میں حال ہی میں خلیج عرب اور عراق کے ساحل کے نزدیک دوبحری جہازوں میں نصب لمپٹ مائنز کے دریافت ہونے کے واقعات شامل ہیں جو اس امر کی عکاسی کرتے ہیں کہ ایرانی کس طرح کارروائی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران اپنی خارجہ پالیسی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے ہر طرح کے غیر روایتی اور بے اصولی پر مبنی طریقوں کا استعمال جاری رکھے گا۔ خلیج عرب ، ایران کی ان کارروائیوں کے لئے ایک فطری خطہ ہے۔
 

شیئر: