Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خلیجی ممالک کے درمیان تعلقات مضبوط، سینکڑوں خاندانوں میں خوشی کی لہر

امیر کویت شیخ نواف الاحمد کا ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے استقبال کیا تھا(فوٹو:سعودی روئیل کورٹ)
سعودی عرب کی جانب سے قطر کے ساتھ فضائی، زمینی اور بحری سرحدیں دوبارہ کھولنے کے اعلان کی خبر سامنے آنے کے بعد خلیجی خطے کے صارفین سوشل میڈیا پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق منگل کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے العلا میں جی سی سی سربراہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ’ قطر کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے معاہدے میں خلیجی، عرب اور مسلم اقوام کی سلامتی کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔
اس سے قبل امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی جی سی سی سربراہ کانفرنس میں شرکت کے لیے العلا پہنچے تو ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ان کا استقبال کیا تھا۔
سعودی عرب اور قطر کے درمیان سرحدیں کھولنے اور سفری سہولیات کی  بحالی ان سینکڑوں خاندانوں کے لیے بہت اہمیت رکھتی ہے جو ایک دوسرے سے الگ رہ رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ویڈیوز میں مرد، خواتین اور بچوں کو اس بحران کے خاتمے پر خوشی سے ناچتے دیکھا جا سکتا ہے۔ کئی صارفین کا کہنا ہے کہ وہ مستقبل قریب میں سرحد کے پار اپنے پیاروں کے ساتھ ملاقات کے منتظر ہیں۔
ایک ویڈیو میں قطری نوجوان اپنے والد سے فون پر بات کرنے کے بعد خوشی سے قہقہے لگاتے ہوئے چھلانگیں مارتا نظر آ رہا ہے اور اس کے چہرے پر خوشی کے آنسو بھی دکھائی دے رہے ہیں۔
نوجوان نے اپنے والد سے فون پر کہا کہ ’اب چلیے‘ جس پر اس کے والد نے جواب دیا کہ ’جلد تیار ہو جاؤ میرے بیٹے!‘

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ’معاہدے میں خلیجی، عرب اور مسلم اقوام کی سلامتی کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے‘ (فوٹو:سعودی روئیل کورٹ)

22 سالہ سعودی خاتون سارہ عبدالحکیم عبداللہ جن کی شادی اپنے قطری شوہر سے 2018 میں ہوئی تھی اب آزادانہ مملکت کا سفر کر سکتی ہیں۔
انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’مجھے میرے شوہر نے رات گئے سرحدیں دوبارہ کھولنے کی خبر کے ساتھ جگایا، میرے پاس اپنے جذبات کے اظہار کے لیے الفاظ نہیں۔‘
سارہ نے بتایا کہ شادی کے بعد اپنے والدین سے نہ مل سکنے کا دکھ بیان نہیں کیا جا سکتا۔ جب وہ حاملہ ہوئیں تو اپنے والدین سے دور ہونے کا دکھ انہیں زیادہ شدت سے محسوس ہوتا تھا۔
سارہ کہتی ہیں کہ ’شادی کے بعد شروع کے چند مہینے گزارنا تو الگ بات لیکن ایسے وقت میں جب آپ کو اپنی والدہ کی سب سے زیادہ ضرورت ہو اور وہ موجود نہ ہوں تو یہ سب سے زیادہ مشکل تھا۔ لیکن اب یہ پرانی بات ہو چکی ہے، اچھا وقت جلد آنے والا ہے۔‘

شیئر: