Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری پر مسلح مظاہرے ہو سکتے ہیں‘

جوبائیڈن نے کہا ہے جنہوں نے لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا اور پبلک پراپرٹی کو تباہ کیا، ان کا احتساب کیا جائے۔ (فوٹو: ای پی اے)
ایف بی آئی نے خبردار کیا ہے کہ نو منتخب صدر جو بائیڈن کی حلف برداری کی تقریب کے موقع پر واشنگٹن سمیت 50 امریکی ریاستوں میں مسلح مظاہرے ہو سکتے ہیں۔
خبر  ایجنسی روئٹرز کے مطابق ایف بی آئی نے پیر کو انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے ہونے والے یہ مظاہرے، پچھلے بدھ کو کیپٹل پر ہونے والے حملے سے زیادہ پرتشدد ہو سکتے ہیں۔
امریکی دارالحکومت کی حفاظت کے لیے نیشنل گارڈ کو 15 ہزار سے زائد اہلکار واشنگٹن بھیجنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 24 جنوری تک واشنگٹن مونومینٹ میں سیاحوں کا داخلہ بھی بند کر دیا گیا ہے۔

 

نیشنل گارڈ بیورو کے چیف، جنرل ڈینیل ہوکینسن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں توقع ہے کہ سینچر تک 10 ہزار اہلکار واشنگٹن پہنچ جائیں گے۔ یہ سپاہی سکیورٹی، لوجسٹک اور کمیونکیشنز میں مدد فراہم کریں گے۔
جنرل ڈینیل نے مزید کہا ہے کہ اگر مقامی انتطامیہ نے درخواست کی تو نیشنل گارڈ کے ان اہلکاروں کی تعداد 15 ہزار تک بھی جا سکتی ہے۔
تاہم ایک امریکی ایوان رکن نے پینٹاگون سے مزید اقدامت اٹھانے کو کہا ہے۔ سینٹر کرس مرفی نے کہا ہے ‘یہ واضح نہیں ہے کہ نیشنل گارڈ قومی دارالحکومت کی حفاظت کے لیے کافی ہو گی کہ نہیں اور  یہ کہ فعال فوجیوں کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔‘
دوسری جانب نو منتخب امریکی صدر جوبائیڈن نے نیوآرک شہر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’میں باہر حلف اٹھانے سے خوفزدہ نہیں ہوں۔‘
انہوں نے مزید کہا ہے یہ نہائیت اہم ہے کہ وہ لوگ، جو بغاوت میں شامل ہیں اور انہوں نے لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا، پبلک پراپرٹی کو تباہ کیا اور عظیم نقصان پہنچایا، ان کا احتساب کیا جائے۔
بائیڈن کی حلف برداری کی تقریب کمیٹی نے پیر کو کہا ہے، 20 جنوری کی تقریب کی تھیم ’متحد امریکہ‘ ہو گی۔
روئٹرز کے مطابق صدر ٹرمپ جنہوں نے تین نومبر کے انتخابی نتائج کو فراڈ کے جھوٹے الزامات کے ساتھ الٹانے کی ناکام کوشش کی ہے، پچھلے ہفتے کہہ چکے ہیں کہ وہ حلف برادری کی تقریب میں شامل نہیں ہوں گے۔ ٹرمپ کے اس فیصلے کی نومنتخب امریکی صدر نے حمایت کی ہے۔  

شیئر: