Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

راکٹ داغے جانے کے بعد اسرائیلی طیاروں کا غزہ پٹی پر حملہ

راکٹ پھینکے جانے کے حوالے سے کوئی دعویٰ سامنے نہیں آیا۔(فوٹو عرب نیوز)
اسرائیلی فوج نے پیر کو کہا ہے کہ فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ باری کے بعد اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے غزہ کی پٹی کے علاقے میں حماس کے ٹھکانوں پر حملہ کیا  ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اے ایف پی نیوز ایجنسی نے بتایا ہےکہ اسرائیلی فوجی بیان کے مطابق غزہ کی پٹی سے اسرائیلی جنوبی شہر اشدود کے ساحل کی طرف 2 راکٹ فائر کئے گئے تھے۔
فوج  کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ راکٹ داغے جانے کے رد عمل کے طور پراسرائیلی لڑاکا طیاروں نے حماس سے تعلق رکھنے والے عسکری اہداف کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے اس مقام پر بھی حملہ کیا جہاں سرنگ کھودی جا رہی تھی۔

اسرائیل اور حماس کے مابین 2012 اور2014 میں 2 جنگیں لڑی جا چکی ہیں۔(فوٹو عرب نیوز)

اسرائیلی فوجی ذرائع نے بتایا کہ فلسطینی راکٹوں سے کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا جس سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ فلسطینی راکٹ بحیرہ روم میں جا گرے ہیں۔
غزہ میں فلسطینی سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی طیاروں کی جانب سے کی جانے والی فائرنگ سے جنوبیعلاقے خان یونس میں فصلوں کو نقصان پہنچا تاہم کوئی زخمی نہیں ہوا۔
غزہ کی حکمراں حماس کی جانب سے راکٹ پھینکے جانے کے حوالے سے فوری طور پر کوئی دعویٰ سامنے نہیں آیا۔
واضح رہے کہ فلسطینی باشندے غزہ اور اسرائیلی زیر قبضہ مغربی کنارے میں مئی اور جولائی کے مہینوں میں مجلس قانون ساز اور صدارتی انتخابات منعقد کرنے  والے ہیں۔

اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے حماس کے عسکری اہداف کو نشانہ بنایا۔(فوٹو العربیہ)

یہ انتخابات حماس اور مغربی کنارے میں قائم فلسطینی صدر محمود عباس کی پارٹی ’’فتح‘‘ کے مابین تعلقات کی سرگرمی کا حصہ ہیں۔
انتخابات کی تاریخوں کا اعلان جمعہ کو  فلسطینی صدر محمود عباس کی جانب سے ایک صدارتی فرمان جاری کر کے کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ فلسطین کے گزشتہ 2006 کے پارلیمانی انتخابات میں حماس نے غیر متوقع طور پر تاریخی کامیابی حاصل کی تھی۔ان انتخابات کے نتیجے میں ایک مختصر متحدہ حکومت  بنی مگر وہ جلد ہی منہدم ہو گئی۔
اس کے بعد 2007 میں فلسطین کے دو اہم گروپوں کے درمیان خونی تصادم پھوٹ پڑا اور انجام کار حماس نے غزہ پر کنٹرول حاصل کر لیا۔
گزشتہ ہفتے اسرائیلی ٹینک نے جنوبی غزہ کی پٹی کے علاقے میں حماس کی فوجی چوکی پرگولہ باری کی۔ اسرائیلی فوج کے بیان کے مطابق یہ گولہ باری فلسطین کی جانب سے ایک فوجی گاڑی پر فائرنگ کے بعد کی گئی جو سرحدی باڑ کے پاس اپنے علاقے میں مصروف کار تھی۔
دسمبر 2020کے اواخر میں حماس اور اسلامی جہاد ی تنظیم نے ساحلی علاقے میں اپنی نوعیت کی پہلی مشترکہ فوجی مشقیں کی تھیں جس کے دوران انہوں نے سمندر میں  راکٹ فائر کئے۔ فلسطینی فوجیوں نے’’ اسرائیلی فوجیوں‘‘کے ساتھ مختلف جنگی منظرناموں کی نقل بھی کی۔
یہ مشقیں غزہ میں اسلام پسندوں کے اقتدار میں آنے کے ایک سال بعد 2008میں اسرائیل کے خلاف لڑی جانے والی حماس کی پہلی جنگ کی سالگرہ کے موقع پر کی گئیں۔
اُس وقت کے بعد سے اسرائیل اور حماس 2 مزید جنگیں لڑ چکے ہیں جو 2012 اور2014 میں لڑی گئی تھیں۔
 

شیئر: