Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا عرب لیگ کے ساتھ تعاون بڑھانے پر زور

دونوں تنظیمیں بین الاقوامی امن و سلامتی کی کے مقصد کے ساتھ 1945 میں قائم کی گئی تھیں. (فوٹو: روئٹرز)
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں عرب لیگ کے ساتھ تعاون بڑھانے کے طریقوں پر غور کیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق پیر کو ہونے والے اجلاس میں وہ تمام مسائل، جن کا عرب دنیا کو مسلسل سامنا ہے،ایجنڈے میں سرفہرست رہے۔
ممبران نے شام، یمن، لیبیا اور سوڈان میں جاری طویل تنازعات اور مشرق وسطی میں تعطل کے شکار امن عمل پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ امن کے لیے اتحاد اور تعاون نہائیت ضروری ہیں۔

 

سلامتی کونسل کی صدارت اس ماہ تیونس کے پاس ہے اور یہ اجلاس اقوام متحدہ میں اس کے مستقل مندوب طارق لدیب کی درخواست پر طلب کیا گیا تھا۔ ان کے دعوت نامے میں اقوام متحدہ اور عرب لیگ کے مابین زیادہ موثر شراکت داری کی ضرورت پر زور دیا گیا اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے آٹھویں باب کو دوہرایا گیا۔ یہ باب امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کی کوششوں میں علاقائی تنظیموں کے کردار کو متعین کرتا ہے۔
دونوں تنظیمیں بین الاقوامی امن و سلامتی کی کے مقصد کے ساتھ 1945 میں قائم کی گئی تھیں۔
ان سالوں میں دونوں کے درمیان تعاون میں اضافہ ہوا ہے اور اس میں متعدد چیزیں شامل ہوئی ہیں، جیسے تنازعات کی روک تھام اور قرارداد، ثالثی، امن کی بحالی اور امن تعمیر، انسانی حقوق اور انسانی امداد ، مہاجرین، انسانی اور سیاسی ترقی ، دہشت گردی کا مقابلہ، پرتشدد انتہا پسندی کی روک تھام  اور امن کو برقرار رکھنا۔
حال ہی میں انہوں نے کورونا وائرس اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر توجہ دی ہے۔ دونوں تنظیموں نے رابطے کے لیے 2019 میں قاہرہ میں ایک دفتر بھی قائم کیا تھا۔
اجلاس سے خطاب میں متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ انور گرگاش نے سلامتی کونسل سے عرب مقاصد کے پیچھے متحد ہونے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سلامتی کونسل کے مستقل ارکان اپنی ویٹو پاور کو کم سے کم استعمال کریں۔

شیئر: