Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وہ سب حاصل کیا جس کے لیے اقتدار میں آئے: ٹرمپ کا الوداعی پیغام

ڈونلڈ ٹرمپ نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخاب کے نتیجے کو تسلیم نہیں کرتے ہیں جس میں وہ ہار گئے تھے۔ فوٹو: ویڈیو گریب
صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی صدارتی مدت مکمل کرنے کے بعد وائٹ ہاؤس سے رخصت ہو رہے ہیں جبکہ نومنتخب امریکی صدر جو بائیڈن آج بدھ کو نئے امریکی صدر کے طور پر حلف اٹھائیں گے۔
وائٹ ہاؤس سے رخصتی سے قبل صدر ٹرمپ نے اپنے الوداعی ویڈیو پیغام میں اپنے دور حکومت کی کامیابیاں گنوائیں اور نئی انتظامیہ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
تقریبا 20 منٹ کے ویڈیو پیغام میں ڈونلڈ ٹرمپ نے نئے امریکی صدر جو بائیڈن کا نام نہیں لیا اور بہت کچھ پہلے سے مختلف کہا۔ انہوں نے امریکی پارلیمان کی عمارت پر اپنے حامیوں کے حملے سے بھی لاتعلقی اختیار کی اور ان کے خلاف بات کی۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’کیپیٹل ہِل پر حملے سے تمام امریکی خوفزدہ ہوئے۔ سیاسی تشدد ہر اس چیز پر حملہ ہے جس پر ہم بطور امریکی فخر کرتے ہیں۔ اس کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔‘
اپنی کامیابیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’ہم نے وہ سب کچھ حاصل کیا جس کے لیے ہم یہاں آئے تھے اور اس سے بھی کہیں زیادہ کیا۔‘
ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کی بھی بات کی اور کہا کہ ’جرات مندانہ، اصولوں اور حقیقت پسندی پر مبنی سفارت کاری کے ذریعے ہم نے مشرق وسطیٰ میں تاریخی معاہدے کر کے کامیابی حاصل کی۔‘

ڈیموکریٹ جو بائیڈن امریکہ کے 46 ویں کی حیثیت سے بدھ کو اپنے عہدے کا حلف اٹھا رہے ہیں (فوٹو:اے ایف پی)

انہوں نے ایران کے خلاف اپنی حکومت کے اقدامات اور ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کو بھی کامیابی قرار دیا۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے داعش کی خلافت کے خلاف کارروائی کی اور اس کے لیڈر ابوبکر بغدادی کا خاتمہ کیا۔
خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اب بھی نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخاب کے نتیجے کو تسلیم نہیں کرتے ہیں جس میں وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے جو بائیڈن سے ہار گئے تھے۔ 
ڈیموکریٹ جو بائیڈن امریکہ کے 46 ویں کی حیثیت سے بدھ کو اپنے عہدے کا حلف اٹھا رہے ہیں۔ امریکہ کے مقامی وقت کے مطابق صدارتی حلف برداری کی تقریب کا آغاز صبح ساڑھے گیارہ بجے ہو گا۔
صدر کے طور پر حلف اٹھانے کے بعد جو بائیڈن وائٹ ہاؤس منتقل ہو جائیں گے۔
دوسری جانب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی آفس چھوڑنے سے کچھ گھنٹے قبل 73 لوگوں کی سزائیں معاف کی ہیں۔ ان لوگوں میں ان کے سابق ساتھی سٹیو بینن اور دوسرے اتحادی شامل ہیں۔
وائٹ ہاوس سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’صدر ڈونلڈ جے ٹرمپ نے 73 لوگوں کی سزائیں معاف اور 70 افراد کی سزاوں میں کمی کی ہے۔‘
اے ایف پی کے مطابق صدر اور ان کے بچے اس فہرست میں شامل نہیں تھے۔

یوٹیوب کی پابندی میں توسیع

اس سے قبل منگل کو یوٹیوب نے اس بات کی تصدیق کی کہ اس نے تشدد کو بھڑکانے کے امکانات کی وجہ سے ڈونلڈ ٹرمپ کے چینل میں نئی ویڈیو کی اپلوڈنگ پر پابندی میں توسیع کر دی ہے۔
اس حوالے سے فرانسیسی خبر ایجنسی اے ایف پی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے یوٹیوب انتظامیہ نے کہا ہے کہ’تشدد کے امکانات کے بارے میں خدشات کی روشنی میں، ڈونلڈ جے ٹرمپ چینل کو کم سے کم سات دن تک نئی ویڈیوز اپلوڈ کرنے یا لائیو سٹریمنگ سے روکا جائے گا۔‘

شیئر: