Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'ٹوکیو اولمپکس شیڈول کے مطابق جولائی میں ہوں گے‘

ٹوکیو اولمپکس رواں برس 23 جولائی سے 8 اگست تک منعقد ہونے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کے سربراہ تھامس بیخ نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ 'کورونا وائرس کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہونے والے ٹوکیو اولمپکس رواں سال موسم گرما میں منعقد ہوں گے، اور  اس حوالے سے 'کوئی پلان بی نہیں' ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق 'جمعرات کو جاپان کی کائیودو نیوز ایجنسی کے ساتھ ایک انٹرویو میں آئی او سی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ 'ہمارے پاس اس وقت کوئی وجہ نہیں ہے کہ اس بات پر یقین کریں کہ 23 ​​جولائی کو ٹوکیو میں اولمپکس کا آغاز نہیں ہو سکے گا۔'
'یہی وجہ ہے کہ ہمارا کوئی 'پلان بی' نہیں ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہم ان کھیلوں کو محفوظ اور کامیاب بنانے کے لیے پوری طرح پُرعزم ہیں۔'
اولمپکس کو ملتوی ہوئے چھ ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزرنے کے بعد اس بارے میں شکوک و شبہات بڑھ گئے ہیں کہ آیا کھیلوں کا یہ بڑا ایونٹ منعقد ہو پائے گا جبکہ وبا ابھی بھی پوری دنیا میں پھیل رہی ہے۔
ٹوکیو اولمپکس کے منتظمین نے بڑے پیمانے پر حفاظتی اقدامات کی منصوبہ بندی کی ہے، اس بارے میں ان کا کہنا ہے کہ 'چاہے کورونا کی وبا کم نہ بھی ہو اور ویکسین لگائے بغیر بھی ان اقدامات کے ذریعے کھیلوں کے انعقاد میں مدد ملے گی۔'
دوسری جانب جاپان میں اولمپکس کے انعقاد کے حوالے سے عوامی حمایت میں کمی آئی ہے۔ ایک حالیہ پول کے مطابق 80 فیصد سے زائد افراد کا کہنا ہے کہ 'گیمز کو منسوخ یا دوبارہ سے ملتوی کر دینا چاہیے۔'

اولمپکس کے منتظمین کا کہنا ہے کہ 'کھیلوں کے انعقاد کے لیے بھرپور حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں' (فوٹو: اے ایف پی)

ٹوکیو اولمپکس کے سی ای او توشیرو موتو نے رواں ہفتے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ 'منتظمین اس موسم گرما میں کھیلوں کا انعقاد کرانے کے لیے پُرعزم دکھائی دیے اور ایونٹ کی منسوخی پر بات نہیں کی گئی۔'
تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ 'وہ اس بات کی ضمانت نہیں دے سکتے کہ سٹینڈ تماشائیوں سے بھرے ہوں گے یا یہ کہ گیمز تماشائیوں کے بغیر نہیں ہوں گی۔'
رواں موسم بہار میں اس حوالے سے فیصلہ ہوگا کہ آیا غیر ملکی شائقین ٹوکیو اولمپکس میں شرکت کرنے کے اہل ہوں گے، اور کتنے تماشائیوں کو ان کھیلوں کے مقابلے دیکھنے کی اجازت دی جائے گی۔
یاد رہے کہ چند روز قبل جاپان میں ایک وزیر نے اعتراف کیا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ملتوی ہونے والے ٹوکیو اولمپکس کے ساتھ ’کچھ بھی ہوسکتا‘ ہے۔

جاپانی عوام کی اکثریت کا کہنا ہے کہ 'اولمپکس کو مزید موخر یا پھر منسوخ کر دیا جائے' (فوٹو: اے ایف پی)

وزیر برائے ایڈمنسٹریٹو اور ریگولیٹری ریفارمز تارو کونو نے اولمپکس منسوخ ہونے کے امکان کو مسترد نہیں کیا کیونکہ ٹوکیو اور دیگر علاقوں میں وبا کے باعث کم سے کم سات فروری تک ایمرجنسی نافذ ہے۔
یاد رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے مارچ 2020 میں ٹوکیو میں ہونے والے اولمپکس کو موخر کر دیا گیا تھا۔
یہ گیمز 24 جولائی سے 9 اگست 2020 تک منعقد ہونا تھیں تاہم اب یہ نئے شیڈولکے مطابق 23 جولائی سے 8 اگست 2021 تک منعقد ہونی ہیں۔
منتظمین مارچ کے آخر میں اولمپک مشعل کا ملک گیر سفر شروع کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

واٹس ایپ پر خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: