Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اسرائیل کو تسلیم کرنا ملک سے غداری کے مترادف ہوگا‘

انہوں نے کہا کہ 'جے یو آئی اسرائیل کے خاتمے اور فلسطین کی آزادی کی بات کرتی ہے' (فوٹو: اے ایف پی)
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کراچی میں پی ڈی ایم کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'میں فلسطینی بھائیوں کو واضح پیغام دیتا ہوں کہ پاکستانی عوام آپ کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔'
جمعرات کو کراچی میں اسرائیل نامنظور مارچ سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ 'اسرائیل کو تسلیم کرنا ملک سے غداری کے مترادف ہوگا اور اسے تسلیم نہ کرنا ملک سے وفاداری ہوگی۔'

 

'بانی پاکستان قائداعظم نے بھی کہا تھا کہ پاکستان، اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا۔'
جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ 'فارن فنڈنگ کیس بتا رہا ہے کہ عمران خان کو 2018 کے الیکشنز کے لیے پیسہ انڈیا اور اسرائیل سے بھی آیا تھا۔'
'عمران خان نے لندن کے میئر کے الیکشن میں جمائما کے بھائی زیک گولڈ سمتھ کی مہم چلائی جبکہ اس کے مقابلے میں ایک پاکستانی نژاد الیکشن لڑ رہا تھا۔'
ان کا کہنا تھا کہ 'عمران خان نے کہا ہے کہ فضل الرحمان کو مولانا کہنا جرم ہے لیکن میں کہتا ہوں کہ عمران خان کو وزیراعظم کہنا جرم ہے۔'
سعودی عرب کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 'ہم سعودی حکومت اور عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ حرمین شریفین کی حفاظت کے لیے پاکستان کا بچہ بچہ کٹ مرے گا۔'
جے یو آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ 'پی ڈی ایم پانچ فروری کو راولپنڈی میں کشمیریوں کے ساتھ اسی طرح یکجہتی کا مظاہرہ کرے گی۔'

مارچ میں مسلم لیگ ن کی نمائندگی شاہد خاقان عباسی جبکہ پیپلز پارٹی کی نمائندگی سعید غنی نے کی (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے کہا کہ 'ٹرمپ امریکہ کے سنجیدہ حکمران نہیں تھے، وہ بالکل ہمارے حکمران جیسے تھے۔'
'امریکہ کے موجودہ صدر جو بائیڈن سمجھدار اور سنجیدہ ہیں، میں انہیں کہتا ہوں کہ عوام کی خواہشات کا احترام کریں اور اپنے فیصلے مسلط نہ کریں۔'
'فلسطینیوں کی رائے کا احترام کریں، بیت المقدس ایک متنازع علاقہ ہے اور متنازع علاقے میں سفارت خانہ نہیں کھولا جا سکتا۔'
انہوں نے کہا کہ 'آج میں جعلی حکمران کو بے نقاب کر رہا ہوں تو ایسے میں میری تقریر براہ راست دکھانے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔'
مسلم لیگ ن کے رہنما سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 'ان کی پارٹی اور پی ڈی ایم اسرائیل کو تسلیم کرنے کی سوچ کو رد کرتی ہے۔'

'پی ڈی ایم پانچ فروری کو راولپنڈی میں کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرے گی' (فوٹو: اے ایف پی)

'پاکستان اس وقت تک اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا جب تک بیت المقدس آزاد نہیں ہو جاتا۔'
پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ جنہوں نے کشمیر کا سودا کیا ان سے کوئی بعید نہیں کہ یہ فلسطین کے مخالف بھی فیصلہ کر دیں۔
انہوں نے کہا کہ 'حکومت کی کشمیر کا سودا کیا اور اب اس سے انکار کر رہی ہے اور ایک سڑک کا نام سری نگر ہائی وے رکھ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'دنیا میں 200 ممالک ہیں لیکن پاکستانی پاسپورٹ پر لکھا ہے کہ ہم اسرائیل نہیں جا سکتے۔ کیا ہم کسی مفاد کے تحت اس سوچ کا سودا کر سکتے ہیں؟'

واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: